ختم نبوت قانون میں ترمیم کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا، شوکت یوسف زئی

65

پشاور (آن لائن) صوبائی وزیر اطلاعات شوکت علی یوسفزئی نے کہا ہے کہ ختم نبوت قانون میں تبدیلی کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا، آئین پاکستان میں جسے کافر قرار دیا گیا ہے وہ کافر ہی ہے اس کے سوا کوئی درمیانی راستہ نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اوقاف ہال پشاور میں صوبائی سیرت النبیؐ کانفرنس ’’ختم نبوت اور مسلمانوں کی ذمے داریاں تعلیماتِ نبوی کی روشنی میں‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شوکت یوسفزئی نے کہا کہ نبی کریمؐ کی زندگی ہمارے لیے نمونہ اور کامیابی کا ذریعہ ہے اور نبی مکرمؐکی تعلیمات لوگوں تک پہنچانا ہماری مجموعی ذمے داری ہے۔ بین المذاہب ہم آہنگی اور معاشرے کی اصلاح کے لیے علما کرام کا کردار انتہائی اہم ہے، مذہب ہمیں یکجہتی کا درس دیتا ہے لیکن مختلف فرقوں اور مسلکوں میں تقسیم ہونے سے مسلمان کمزور ہوگئے۔ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف سیاسی وابستگی سے بالا تر ہو کر تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہونا چاہیے، تمام اسلامی ممالک کو کشمیر کیلیے اٹھ کھڑا ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ختم نبوت ہمارے عقیدے کی اساس ہے اور اساس میں رد و بدل نہیں ہو سکتا۔ علما دینی عقائد اور فرائض کیلیے اپنا کردار ادا کریں تو معاشرے میں اصلاح خودبخود ہوجائے گی۔ قرآنی تعلیمات کے لیے صوبائی حکومت نے کلاس اول سے پنجم تک ناظرہ اور کلاس ششم سے بارہویں تک ترجمہ لازمی کر دیا ہے۔