پشاور (آن لائن) مولانا فضل الرحمان کے بھائی اور خیبر پختونخوا کے سابق کمشنر برائے افغان مہاجرین ضیا الرحمن کے خلاف نیب کی تحقیقات آخری مراحل میں پہنچ گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ضیا الرحمن جب کمشنر افغان مہاجرین تعینات تھے تو انہوں نے گریڈ 16 میں کئی افراد کو عارضی طور پر بھرتی
کیا جن سے فی کس 15 لاکھ روپے تک وصول کیے گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ ان افراد کی تعداد 50 سے زائد تھی جن کو وزیر اعظم کے مشیر برائے اسٹیبلشمنٹ ارباب شہزاد (جو اس وقت سیکرٹری سیفران تھے ) کی ملی بھگت سے کنفرم کرکے فوری طور پر گریڈ سترہ میں ترقی دے کر کنفرم کر دیا گیا تھا۔ اصول کے مطابق گریڈ 17 میں بھرتی کے لیے صوبائی پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرنا ضروری ہوتا ہے مگر انہوں نے ایسے افراد کو جان بوجھ کر بھرتی کیا جو پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے تھے۔ نیب کو ملنے والی شکایات پر نیب نے مولانا فضل الرحمان کے بھائی ضیا الرحمن کے خلاف تحقیقات تقریباً مکمل کر لی ہیں جن پر بھرتیوں کے علاوہ کرپشن کے دیگر سنگین الزامات بھی ہیں۔
ضیا الرحمن تحقیقات