گلگت بلتستان حکومت نے کرونا وائرس سے پہلی ہلاکت کی تصدیق کرنے کے کچھ دیر بعد تردید کردی ہے۔ترجمان گلگت بلتستان حکومت نے ابتدائی طور پر 90 سالہ مریض کی کرونا وائرس سے ہلاکت کی خبردی تھی۔ سیکریٹری ہیلتھ نے بھی اس کی تصدیق کی مگر بعد ازاں اپنا بیان واپس لے لیا ہے۔
گلگت بلتستان کی حکومت نے اپنے بیان سے پیچھے ہٹتے ہوئے کہا ہے کہ دیامر سے تعلق رکھنے والے 90 سالہ مریض کی موت کورونا وائرس کی وجہ سے نہیں ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ سیکرٹری صحت گلگت بلتستان راشد احمد نے وزیر اعلیٰ کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ کورونا وائرس سے دیامر سے تعلق رکھنے والا 58 سالہ شخص جاں بحق ہوا ہے۔
تاہم ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا کہ انتقال ہونے والے مریض میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تاہم وہ نمونیا کا بھی مریض تھا، اس لیے اس کی موت کی وجہ معلوم نہیں ہے۔
بعد ازاں ایک اور بیان میں انہوں نے کہا کہ راولپنڈی کے آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف پیتھالوجی (اے ایف آئی پی) کی رپورٹ سے واضح ہوتا ہے کہ ‘مریض کا کورونا ٹیسٹ کا نتیجہ منفی آیا ہے اور اس کی موت نمونیا سے ہوئی ہے،رپورٹ کے مطابق دیامر سے تعلق رکھنے والا90 سالہ مریض کورونا وائرس سے متاثر نہیں تھا۔
دوسری جانب معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ٹوئٹ میں تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ‘ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے اب کوئی موت واقع نہیں ہوئی ہے اور اس مریض کا ٹیسٹ منفی آیا تھا۔