بلدیہ عظمیٰ کراچی لاک ڈاون میں من پسند افسران کو نوازنے میں مصروف

350

کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری)بلدیہ عظمیٰ کراچی کے حکام کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے کے ایم سی کے زیر انتظام اسپتالوں میں ادویات اور آلات کی فراہمی یقینی بنانے کے بجائے لاک ڈاون میں بھی من پسند افسران کو نوازنے میں مصروف ہیں۔

14اپریل کے روز حکام نے عدالتی احکامات کے کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے گریڈ 20کے سینئر ڈائریکٹر ای ایند آئی پی کے عہدے پر بدعنوانیوں اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کے متعدد الزامات کی زد میں رہنے والے گریڈ 18کے ایڈیشنل ڈائریکٹر کمال الدین کو اسٹاف گیپ کی آڑ میں سینئر ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات کردیا ہے۔

جبکہ کمال الدین کی کے ایم سی کی ملازمت بھی مشکوک ہے کے ایم سی کے سینئر افسران کے مطابق کمال الدین کے ایم سی کے ملازم ہی نہیں ہیں سیاسی وابستگی کی بنیاد پر حکام کمال الدین کی سرپرستی کر رہے ہیں۔

دسری جانب بدترین کارکردگی کا مظاہر ہ کرنے والے گریڈ19کے قیوم خان کو سینئر ڈائریکٹر ای ایند آئی سے ہٹا کر سینئر ڈائریکٹر اسٹیت تعینات کردیا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ قیوم خان اور کمال الدین نے ملی بھگت کرکے شہر کو قانونی اور غیر قانونی بچت بازاروں کا جنگل بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

مذکورہ دونوں افسران کے خلاف میئر کراچی،میٹروپولیٹن کمشنر سمیت اینٹی کرپشن میں بدعنوانی کی متعدد شکایات موجود ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کے ایم سی کےانتظامی اور مالی معاملات مکمل طور پر بدعنوان افسران کو سونپ دیئے گئے ہیں جس کے باعث ادارہ مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے ملازمین تنخواہوں کے لئے ڈاکٹر حفاطتی سامان اور ادویات کے لئے سراپا احتجاج ہیں۔

کے ایم سی کے حکام افسران کی قابلیت کے بجائےبدعنوانی میں مہارت کی بنیاد پر منظور نظر افسران کو پرکشش آمدنی والے محکموں میں تعینات کرنے کے ریکارڈ قائم کر رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کمال الدین،لالہ نجیب سمیت متعدد افسران کی ملازمت کی تحقیقات کرائی جائیں کیونکہ کے ایم سی میں سپریم کورٹ کے احکامات کے برخلاف متعدد من پسند افسران کو ان کے اصل محکموں میں بھیجنے کے بجائے اہم عہدوں پر تعینات کر رکھا ہے جس کی وجہ سے کے ایم سی کے افسران کے حقوق پامال ہو رہے ہیں۔