کابل دھماکوں میں 24 افراد ہلاک،91 زخمی

273

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں وزارت دفاع کے قریب دو دھماکے جس میں 24 افراد ہلاک اور 91 سے زائد زخمی ہوگئے۔

کابل میں وزارتِ دفاع کے ترجمان نے بتایا کہ پہلا دھماکہ ہونے کے بعد جب سکیورٹی فورسز اور عام افراد لوگوں کی مدد کے لیے پہنچے تو اُسی وقت دوسرا دھماکہ ہو گیا۔خیال کیا جا رہاہے کہ پہلا دھماکہ ریموٹ کنٹرول کی مدد سے کیا گیا جبکہ دوسرا حملہ خودکش تھا۔وزارتِ دفاع کے ترجمان نے بتایا کہ اس حملے میں فوج کے جنرل سمیت پولیس کے دو سینیئر افسران بھی مارے گئے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اس دھماکے میں پولیس اہلکار، فوجی اور عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔دھماکہ اُس وقت ہوا جب دفتری اوقات ختم ہونے کے بعد ملازمین دفتر سے نکل رہے تھے۔

شدت پسند تنظیم طالبان سے ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

افغانستان کے صدر اشرف غنی نے بم دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ 146حملے افغانستان کے دشمنوں نے کیے جو اب افغان سکیورٹی فورسز اور دفاعی افواج سے لڑنے کی سکت کھو رہے ہیں۔
افغانستان میں طالبان امریکی حمایت یافتہ صدر اشرف غنی کی حکومت کو ختم کرنا چاہتے ہیں اور اس لیے وہ سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

یاد رہے کہ دو ہفتے قبل کابل میں امریکی یونیورسٹی میں ہونے والے حملے میں 13 افراد ہلاک ہوئے تھے۔