کوروناوائرس: نجی اسپتالوں میں ڈاکٹر سمیت کسی بھی ملازم کو برطرف کرنے پر پابندی عائد

507

سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن ( ایس ایچ سی سی ) اسپتالوں میں کورونا وائرس کی سہولیات اور دیگر امور کی مانیٹرنگ کے لیےفعال ہے

اس ضمن میں کمیشن کی تشکیل کردہ ٹیمیں اسپتالوں کا اچانک جائزہ بھی لے رہیں ہیں ۔ یہ بات سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کی قائم مقام چیف ایگزیکیٹو ڈاکٹر فرحانہ میمن نے بدھ کو ” جسارت ” سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی ۔

خیال رہے کہ چند روز قبل کمیشن کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر  ڈاکٹر منہاج اے قدوائی مدت ملازمت پوری کرنے کے بعد ریٹائرڈ ہوچکے ہیں ۔ ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد کمیشن کی سینئر ڈائریکٹر ڈاکٹر فرحانہ میمن کو کمیشن کا قائم مقام چیف ایگزیکیٹو افسر مقرر کیا گیا ہے ۔

ڈاکٹر فرحانہ نے  بتایا ہے کہ ایس ایچ سی سی نے تمام سرکاری اور پرائیویٹ اسپتالوں کے امور کے لیے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ  پروسیجر ( ایس او پی ) جاری کردیا ہے ، ہماری معائنہ جماعتیں ایس او پی پے عمل درآمد کا جائزہ لینے کے لیے مختلف سپتالوں کا دورہ کررہی ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ تمام نجی اسپتالوں پر کسی ڈاکٹر یا دیگر کو ملازمت سے فارغ کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے ۔

ڈاکٹر فرحانہ کا کہنا تھا کہ فی الحال انسپکشن ٹیمیں ان لیبارٹریز اور اسپتالوں کا جائزہ لے رہی ہیں جو کوروناوائرس کا ٹیسٹ اور اس کا علاج کرنا چاہتی ہیں تاکہ انہیں چیک کیا جاسکے کہ وہ کوروناوائرس کے ٹیسٹ کے منظور کردہ ایکوئپمنٹس اور کٹس رکھتی بھی ہیں یا نہیں اور اسپتالوں کے ڈاکٹرز مطلوبہ اہلیت کے حامل ہیں یا نہیں ہیں ۔ انہوں نے بتایا ہے کہ اب تک سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن صوبے کے نو ہزار اسپتالوں ، کلینکس اور ڈاکٹرز کی رجسٹریشن کا کام مکمل کرچکا ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں چیف ایگزیکیٹو آفیسر، ایس ایچ سی سی نے بتایا ہے کہ کمیشن کے گزشتہ تین سال کے امور کا آڈٹ کیا جارہا ہے لیکن یہ آڈٹ میرے چارج لینے سے قبل شروع ہوچکا تھا اس لیے رپورٹ انے تک میں یہ نہیں بتاسکتی کہ یہ آڈٹ کیوں اور کس وجہ سے کرایا جارہا ہے ،یقینا آڈٹ کا مقصد کمیشن کا نظام بہتر بنانا اور یہاں ہونے والی مالی و انتظامی بے قاعدگیوں  پتا لگانا ہوگا ۔