چینی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں کوروناوائرس کے اب جو مریض سامنے آ رہے ہیں ان میں علامات پہلے والے کوروناوائرس سے مختلف ہیں۔
غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق وائرس نے وقت کے ساتھ ساتھ اپنی ساخت کو تبدیل کرنا شروع کردیا ہے جسکے باعث یہ پہلے سے زیادہ خطرناک ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب جو کوروناوائرس کے مریض ہسپتالوں میں داخل کئیے جارہے ہیں اُن میں پہلے والے کوروناوائرس جیسی علامات سے مختلف علامات ہیں۔
چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے ماہر شیو ہیبو کا تبدیل شدہ کوروناوائرس کے حوالے سےکہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں کوروناوائرس کے مریضوں میں پہلے جیسی علامات نہیں ہیں جن میں بخار، ہڈیوں میں درد، نزلہ اور تھکاوٹ شامل ہے۔
بلکہ نیا کوروناوائرس اب پوری طاقت سے صرف پھیپڑوں پر حملہ آور ہورہا ہے جو کہ پہلے سے زیادہ خطرناک ہے۔
واضح رہے کہ چین میں گزشتہ ماہ سے کوروناوائرس میں کمی آنا شروع ہوگئی تھی اور چند عرصہ قبل ملک میں کوروناوائرس کا ایک بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا تھا تاہم اب نئی ساخت کا حامل کوروناوائرس نے چین میں پھر سر اٹھانا شروع کردیا ہے۔