دنیا میں پٹرول کو خریدار جبکہ پاکستان میں خریداروں کو پٹرول نہیں مل رہا،سینٹر سراج الحق

309

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دنیا میں پٹرول کو خریدار جبکہ پاکستان میں خریدار وںکو پٹرول نہیں مل رہا  ہے۔

اپنےایک بیان میں سراج الحق نے کہا کہ حکومت دوسال سے عوام کا خون نچوڑ رہی ہے مگر جب تیل سستا کیا تو ملنا ہی مشکل ہوگیا،عوام پٹرول پمپوں پر اور وزراءکابینہ کے اجلاسوں میں لڑ رہے ہیں،حکومت کی بے بسی ہر جگہ نظر آرہی،سابقہ حکومتیں آئی ایم ایف سے پوچھ کر اور موجودہ حکومت اس کے حکم پر بجٹ بنا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے معاشی افلاطونوں کا ٹولہ ناکامی کی تصویر بنا ہواہے،آنے والے بجٹ میں کسی کو ریلیف ملنے کی امید نظر نہیں آرہی،حکومت نے بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات کم کرکے تعلیم اور صحت پر خرچ کرنے کی کوشش نہ کی تودونوں شعبے تباہ ہوجائیں گے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ قرنطینہ سینٹرز میں مریض لائف سیونگ انجیکشنز اور ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کیلئے تڑپ رہے ہیں،اوورسیز پاکستانیوں کو لانے کیلئے طفل تسلیاں دی جارہی ہیں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں کورونا کے تیز ترین پھیلاؤ کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ انتہائی تشویشناک ہے جس نے حکومت کی ناکام پالیسیوں پر مہرتصدیق ثبت کردی ہے،کورونا میں شدت سے عوام کی بے چینی اور خوف میں اضافہ ہوگیا ہے،سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتال مریضوں سے بھر گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ لواحقین مریضوں کو کبھی ایک اور کبھی دوسرے ہسپتال میں لیکر جاتے ہیں مگر کہیں بھی جگہ نہیں مل رہی،سندھ خاص طور پرکراچی میں کورونا کی صورتحال کنٹرول سے باہر ہوچکی ہے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے کرونا کو سنجیدہ لیا ہوتا تو آج ہزاروں لوگوں کو حکمرانوں کی بے حسی اور اپنی بے بسی پر رونا نہ پڑتا۔

 سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پٹرول کی عدم دستیابی نے ثابت کردیا ہے کہ آئل کمپنیاں حکومت سے زیادہ طاقتور اور اپنی مرضی کی مالک ہیں،پٹرول جب مہنگا ہوتا ہے تو وہ عوام کی کھال اتار لیتی ہیں اور اگر کبھی بھولے سے سستا ہوجائے تو اپنے ڈپواور پٹرول پمپ بند کرکے بیٹھ جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پٹرول اور چینی سستی نہ ملنے پر وزیراعظم کی برہمی سے عوام کوکیا ملے گا، حکمران ٹھنڈے کمروں میں بیٹھے عوام کے غم میں گھل رہے جبکہ عوام پٹرول پمپوں اوریوٹیلٹی سٹوروں پررل رہے ہیں ۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اب تو لوگ کہہ رہے ہیں کہ چینی سکینڈل کی رپورٹ نہ ہی آتی تو بہتر تھا جب تک رپورٹ نہیں آئی تھی چینی 70روپے اوررپورٹ آنے کے بعد 90روپے کلو ہوگئی ہے ۔