پی کے 8303: طیارے کے وزنی ترین حصے کو اٹھالیا گیا

295

کراچی:حادثے کا شکار ہونے والے پی آئی اے کے بد قسمت ائربس طیارے کے ڈھانچہ کے وزنی ترین حصے(پر اور انجن )حادثہ کی جگہ سے اٹھا لئے گئےہیں

ترجمان پی آئی اے کے مطابق حادثے کا شکارطیارےکے پر اور انجن کوتکنیکی ماہرین کی موجودگی میں وزنی کرین کی مدد سے نکال لیا گیا ہے،حادثے کے بعد کئی ٹن وزنی انجن سہہ منزلہ عمارت کی چھت پر پڑا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ جہاز کا 17 میٹر لمبا اور 5 میٹر چوڑا پر گھر کے اندر دھنسا ہوا تھا ،پر کو نکالنے سے گھر کے منہدم ہونے کا خدشہ تھا لہذا چھت کو ٹکڑوں کی صورت میں نکالا گیا،چھت، انجن اور پر اٹھانے کیلئے وزنی اور اونچی کرین کی ضرورت پڑی مگر راستہ تنگ، گنجان آباد اور بجلی کی تاروں کی وجہ سے بہت دشواری ہوئی۔

ترجمان کے مطابق طیارے کے ملبے کو نکالنے کیلئےکے پی ٹی اور نیول ڈاکیارڈ سے وزنی کرنیں اور دیگر مشینری منگوائی گئی،جبکہ مددکیلئے آرمی میکانائزڈ انجینئرز اور پاک فضائیہ کے دستے بھی موجود رہے،سندھ رینجرز 42 ونگ نے پورے علاقے کو سیل کرکے ملبے کی منتقلی کے عمل کو محفوظ بنایا

انہوں نے بتایا کہ جہاز کےتمام پرزوں کو کراچی ائیرپورٹ پر ایک محفوظ جگہ منتقل کردیا گیا ہے جہاں تحقیقاتی ٹیمیں ان کا جائزہ لیں گی

وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے پورٹ قاسم اتھارٹی ، پاکستان آرمڈ فورسز، سندھ رینجرز42 ونگ، اور دوسرے اداروں کا شکریہ ادا کیا جن کی معاونت اور انتھک محنت سے یہ اہم کام انجام پایااور جائے حادثہ سے ملبہ اور نہایت ضروری ساز وسامان کو منتقل کیا گیا۔

انہوں نے خاص طور پر وزیر بحری امورسید علی زیدی ، کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل ہمایوں، چیئر مین پورٹ قاسم اتھارٹی ایڈمرل حسن ناصر شاہ ، ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل عمر احمدبخاری، اور AOC سدرن کمانڈ ائر وائس مارشل عباس گھمن کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا۔

سی ای او پی آئی اے ارشد ملک نے بھی تمام اداروں بالخصوص وزیر بحری امور علی زیدی اور نیول ڈاکیارڈ کے سربراہ ایڈمرل ناصر حسین کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا