علم دشمن بجٹ کسی صورت بھی قابل قبول نہیں،شعیب اعظم سلیمی

134

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)اسلامی جمعیت طلبہ کے ڈویژنل ناظم شعیب اعظم سلیمی اورجنرل سیکرٹری برادر زفر ادریس نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ علم دشمن بجٹ کسی صورت بھی قابل قبول نہیں،ملک کے ڈھائی کروڑ بچے تعلیم سے محروم ہیں حکومت کے پاس کوئی منصوبہ نہیں، لیپ ٹاپ اسکیم، فیس ری انبارسمنٹ اسکیم کی واپسی، جامعات کی فیسوں میں کمی، آن لائن تعلیمی نظام میں بہتری لائی جائے۔شعیب اعظم سلیمی نے کہاکہ حکومت نے رواں سال کے بجٹ میں تعلیم کا گلا گھونٹ دیا ہے اور تعلیم کے بجٹ میں کمی حکومت کی ترجیحات کی عکاسی کرتی ہے،ملک میں ڈھائی کروڑ بچے تعلیم سے محروم ہیں اور حکومت کی کوئی منصوبہ بندی نظر نہیں آتی، اعلیٰ تعلیمی کمیشن نے رواں سال104.289 بلین کی حکومت سے طلب کی تھی اور حکومت نے 70 بلین دینے کا وعدہ کیا تھا۔لیکن بجٹ میں صرف 60.1 بلین روپے رکھے گئے ہیں جوکہ حکومت کی تعلیم دشمنی کا ثبوت ہے۔مزید یہ کہ اعلیٰ تعلیمی کمیشن کو ڈویلپمنٹ کے لیے کم از کم 42 بلین درکار تھے لیکن حکومت نے صرف 29 بلین کا بجٹ دیا ہے اس کی وجہ سے نئی کوئی یونیورسٹی بجٹ میں شامل نہیں ہوسکی مزید یہ کہ نئے ریسرچ کے ادارے اور دیگر شعبہ جات کا قیام عمل میں نہیں آسکتا۔ اسلامی جمعیت طلبہ نے طلبہ کے مسائل پر مشتمل 6 نکاتی ایجنڈا پیش کردیاجن میں تعلیم کو GDP کم از کم 4 فیصد بجٹ دیا جائے، اعلٰی تعلیمی کمیشن کو اس کی ضروریات کے مطابق وسائل فراہم کیے جائیں۔ ڈویلپمنٹ کے بجٹ کو بڑھایا جائے۔صوبے تعلیم کے لیے خاطر خواہ بجٹ رکھیں معیار تعلیم اورنظام تعلیم کی بہتری کے لیے اقدامات کریں۔ ڈھائی کروڑ بچے جو اسکول سے باہر ہیں ان تک تعلیم پہنچانے کا منصوبہ بنایا جائے۔