چینی ماہر نے غذا سے کورونا پھیلنے کی حقیقت بتا دی

498

چین کے ایک ماہر برائے وبائی امراض نے تازہ خوراک کے محفوظ ہونے سے متعلق عوامی تشویش کے جواب میں کہا ہے کہ  اس بات کا کوئی ثبوت نہیں مل سکا ہے کہ نوول کورونا وائرس سمندری غذا سمیت کھانے پینے کی کسی چیز کی وجہ سے پھیلتا ہے۔

بیجنگ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے  چین کے مرکز برائے تدارک و کنٹرول امراض کے محقق فینگ لوژا نے کہا کہ تحقیقی مطالعات سے  پتا چلتا ہے کہ کورونا وائرس عام طور پر سانس لینے کے عمل میں پیدا ہونے والے ننھے قطروں اور قریبی رابطوں کے ذریعے منتقل ہوتاہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک اور خطرہ نسبتا  بند ماحول کی فضا میں مرتکز پانی یا دوسرے کسی مادے کے ذرات کی موجودگی میں کافی دیر تک ٹھہرے رہنا ہے۔غذا کی نالی کے راستے وائرس کی منتقلی کے انتہائی کم مواقع کے باوجود فینگ نے حفاظتی تدابیر کے طور پر صحت مند غذا ، کھانے کی مناسب حفاظت،کچن کے برتنوں اور دستر خوانوں کوجراثیم سے پاک رکھنے کی تجاویز دیں۔