جعلی لائسنس اور ڈگری والے پائلٹس کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

438

کرچی:قومی ائیر لائن (پی آئی اے) کے چیئر مین ائیر مارشل ارشد ملک نے جعلی لائسنس اور جعلی ڈگری رکھنے والے پائلٹس کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پی آئی اے طیارہ حادثے کی عبوری تحقیقاتی رپورٹ پیش ہونے کے بعد اہم فیصلے متوقع ہیں،ذرائع کے مطابق ایک تہائی پائلٹس کے مبینہ جعلی لائسنس کی روشنی میں کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس حوالے سے سول ایوی ایشن(سی اے اے)سے فہرستیں بھی طلب کرلی گئی ہیں۔

خیال رہے کہ وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے طیارہ حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کے بعد پریس کانفرنس میں انکشاف کیا کہ پی آئی اے میں 260 سے زائد پائلٹس جعلی ڈگری اور جعلی لائسنس کے ذریعے بھرتی ہوئے ہیں۔

ائیر مارشل ارشد ملک نے لیگل اور فلائیٹ آپریشنز ٹیموں کو طلب کرلیا ہے جب کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے 400  پائلٹ میں سے 150 کپتانوں کے پاس مبینہ جعلی لائسنس کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے 4 پائلٹس کو نوکریوں سے برخاست کرنے کی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے، چاروں پائلٹس نے گزشتہ ڈیڑھ سال سےایک بھی پرواز آپریٹ نہیں کی اور ماہانہ تنخواہ لیتے رہے۔

پائلٹس میں ایک خاتون ہواباز بھی شامل ہے، خاتون پائلٹ پی آئی اے سے چھٹی لے کر ترکی کی نجی ایئرلائن میں کام کررہی ہیں،خاتون پائلٹ نے اے 320 جہاز کی تربیت پی آئی اے کے خرچ پر کی اور سرٹیفکیٹ لیکرترکی چلی گئیں۔

ذرائع کے مطابق خاتون پائلٹ سے ڈیڑھ سال کی تنخواہ اور سیمولیٹر تربیت کے اخراجات واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ پائلٹس کی شیڈولنگ کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائیگی۔