پنجاب کے سرکاری سکولوں کیلئے کتابوں کی خریداری میں بڑے پیمانے پر گھپلوں کا انکشاف

390

پنجاب کے سرکاری سکولوں کیلئے کتابوں کی خریداری میں بڑے پیمانے پر گھپلوں کا انکشاف، اسکولوں کیلئے 3 لاکھ سے زائد کتب کی خریداری کیلئے من پسند چار پبلشرز کی 264 کتابوں کا خلاف ضابطہ انتخاب کر لیا ۔

برطانیہ کے امدادی ادارے ڈیفیڈ کی جانب سے حکومت پنجاب کو سرکاری سکولوں کیلئے کتابوں، فرنیچر اور دیگر ضروری اشیا کی خریداری کیلئے تین ارب روپے کی گرانٹ دی گئی ہے اس گرانٹ کو من پسند پبلشرز کو نوازنے کا انکشاف ہوا ہے۔

دستاویزات کے مطابق محکمہ سکولز ایجوکیشن نے مڈل اور میٹرک جماعت کے بچوں کیلئے خلاف ضابطہ کتابوں کا انتخاب کیا ہے اور الفیصل پبلشرز کی 96، النفیس پبلشرز کی 67، علم و عرفان پبلشرز کی 61 اور بک ہاس کی 41 کتابوں کو قانون کے برعکس منتخب کیا گیا ہے۔لاہور سمیت ہر ضلع کے چالیس چالیس سکولوں کو کتابوں کی فراہمی کیلئے منتخب کیا گیا ہے جس پر ڈیڑھ ارب روپے سے زائد رقم خرچ کی جا رہی ہے۔

 محکمہ سکولز ایجوکیشن کے ذیلی ادارے پی ایم آئی یو نے پبلشرز سے کتابوں کی فہرستیں طلب کرنے کی بجائے من پسند پبلشرز کی کتابوں کا خود انتخاب کر لیا۔ دستاویز کے مطابق ہر ضلع میں آٹھویں اور میڑک جماعت کے بچوں کیلئے 22 ہزار سے زائد ناولز اور افسانوں کی کتابیں خریدی جا رہی ہیں۔

فہرست کے مطابق بچوں کیلئے دیوان غالب، آمراو جان، ہند یاترا، پولٹری فارمنگ، شاعری، مہنگی ڈکشنریاں، افسانے، لوک کہانیاں، انگریزی ڈراموں کا انتخاب کیا گیا ہے۔