پاکستان افغان جنگ کے لیے اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دیگا،ملیحہ لودھی

230
اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی
اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی

اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفارتی نمائندہ نے کہاہے کہ افغانستان سرحد پار سے پاکستان میں حملوں میں اپنی سرزمین استعمال نہ کئے جانے کو یقینی بنائے جبکہ پاکستان کو سرحد پار سے تحریک طالبان اور ان کے حامیوں کی طرف سے حملوں کے خطرات کا سامنا ہے ۔

 اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے سفیرملیحہ لودھی نے افغان حکومت سے کہا کہ وہ اپنے عوامْ ، ملک اور خطہ کے بہترین مفاد میں مبالغہ آرائی سے کام نہ لے ۔ پاکستانی سفارتی نمائندہ نے افغانستان کی صورت حال کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے مشترکہ اقدار کی بنیاد پر تعلقات کی بہتری کے لئے افغان حکومت کے ساتھ مل کام کرنے کا عزم کر رکھاہے ۔

 انہوں نے اس ضمن میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کے بامقصد معاہدہ کے لئے افغان قیادت کے تعاون کے جذبہ سے کام کرنے بارے بیان کی تائید کی ۔ انہوں نے کہا کہ طاقتور قوتوں کی 15 سالہ جنگ کا کوئی فوجی حل نہیں نکالا جاسکتاجو کہ اب اور بھی زیادہ یک طرفہ ہو گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی پاکستان سے افغانستان کی جنگ لڑنے کی توقع نہ رکھے ۔

پاکستانی سفارتی نمائندہ ملیحہ لودھی نے افغانستان پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ کوئی بھی اس کی سرزمیں استعمال نہ کرسکے ۔ سفیر ملیحہ لودھی نے اس بات کی بھی نشاندہی کہ خود کو داعش کا اتحادی قرار دینے والے طالبان عناصر کو افغانستان کے خفیہ ادارہ کی کی حمایت حاصل ہے ۔

ملیحہ لودھی نے 15 رکنی سلامتی کونسل کو بتایا کہ جب تک افغانستان میں امن بحال نہیں ہو جاتا اس وقت تک یہ ملک دہشتگردی کا مرکزی ذریعہ رہے گا انہوں نے کہا کہ افغانستان کودرپیش کئی چیلنجز پرموئثر طور پر قابو پانے کے لئے افغانستان میں متفقہ حکومت کا قیام ناگزیر ہے اور برسلز میں افغانستان کے بارے میں 70ممالک کی ہونے والی کانفرنس افغانستان میں قیام امن اورسلامتی کا موقع ہے ۔

 انہوں نے کہا کہ پاکستان امن مذاکرات کی تجدید نو میں معاونت کا خواہاں ہے تاہم اس کے لئے رابطہ کاروں کے گروپ کے چاروں اراکین کو کوششیں کر نی چاہئیں ۔