مقبوضہ کشمیر،مظاہرین پر طاقت کا استعمال،مساجد میں نماز جمعہ نہ ہو سکی

267

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے آج لوگوں کوشہریوں کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرے اور اپنے اپنے علاقوں میں جامع مساجد کی طرف مارچ کرنے سے روکنے کیلئے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جسکے نتیجے میں سینکڑوں افراد زخمی ہو گئے۔

ذرائع کے مطابق احتجاجی مظاہروں اور مارچوں کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل متحدہ مزاحمتی قیادت نے دی تھی۔ حریت رہنماؤں نے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ وہ آزادی کے حق میں اجتماعات کا انعقاد کریں اور شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ساتھ انکے مشن کو منطقی انجام تک پہنچانے کے اپنے عزم کا اعادہ کریں۔

کٹھ پتلی انتظامیہ نے آج 70ویں روز بھی پوری مقبوضہ وادی میں سخت کرفیو اور دیگر پابندیوں کا نفاذجاری رکھا۔پابندیوں کے باعث لوگ جامع مسجد سرینگر اور مقبوضہ وادی کی دیگر بڑی مساجد میں نما ز جمعہ ادا نہیں کر سکے۔

لوگ کرفیو اور دیگر پابندیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے سرینگر ، بڈگام، گاندر بل ، بانڈی پورہ، کپواڑہ، اسلام آباد، بارہمولہ، پلوامہ، شوپیاں، کولگام اور دیگر علاقوں کی سڑکوں پر نکل آئے اور آزادی اور پاکستان کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے۔

انہوں نے پاکستان کے جھنڈے بھی لہرائے ۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے گولیاں اور پیلٹ فائرکیے اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے باعث سینکڑوں مظاہرین زخمی ہو گئے۔

ادھر آج سرینگر کے ایک ہسپتال میں ایک نوجوان باسط مختار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا جس سے جاری کشمیر انتفادہ کے دوران شہید ہونیوالے کشمیریوں کی تعداد بڑھ کر 103ہوگئی ہے۔باسط مختار پانچ ستمبر کو بھارتی پولیس کی طرف سے مظاہرین پر فائرنگ کے دوران زخمی ہو گیاتھا۔ ہزاروں افراد نے شہیدنوجوان کے جنازے میں شرکت کی ۔

جمْوں ریجن میں بانیہال اوراسکے ملحقہ علاقوں کے لوگوں نے وادی کشمیرمیں بھارتی فورسز کی طرف سے شہریوں کے قتل عام کے خلاف آج ہڑتال کی۔ انتظامیہ نے جموں کے ضلع راجوری میں مسلسل کرفیو نافذ رکھا ۔

بھارتی پولیس نے انسانی حقوق کے ممتاز علمبردار خرم پرویز کوآج سرینگر میں گرفتار کرلیا۔ اس سے قبل نئی دلی میں انہیں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے جاری اجلاس کے دوران مختلف پروگراموں میں شرکت کی غرض سے جنیوا جا نے کیلئے جہاز میں سوار ہونے سے روک دیاگیا تھا ۔

جنیوا میں کشمیری نمائندوں الطاف حسین وانی، سردار امجد یوسف خان ، سید فیض نقشبندی اور حسن البناء نے اقوا م متحدہ کی انسانی حقو ق کونسل کے اجلاس سے خطاب اور عالمی ادارے کے مختلف عہدیداروں سے ملاقاتوں میں عالمی برادری کی توجہ خاص طورپر رواں انتفادہ کے دوران مقبوضہ کشمیر کے عوام پربھارتی مظالم کی طرف مبذول کرائی ۔