سبزیاں بالخصوص ہرے پتوں والی سبزیاں بچوں کی دماغی صحت کیلئے بنیادی اہمیت رکھتی ہیں۔ اگر آپ اپنے بچوں کو دماغی طور پر قوی بنانا چاہتے ہیں تو انہیں سبزیوں کی طرف راغب کیجئے۔
ہرے پتوں والی سبزیوں میں فولاد کی غیرمعمولی مقدار پائی جاتی ہے جن میں پالک، شاخ گوبھی اور سلاد سرِ فہرست ہیں۔ یہ تحقیق یونیورسٹی کے پروفیر ڈاکٹر بارٹ لارسن نے کی ہے۔ ان کا مشورہ ہے کہ جب تک بچہ 20 سال کی عمر تک نہ پہنچ جائے اسے فولاد سے بھرپور غذائیں دی جائیں یا پھر آئرن سپلیمنٹ دیئے جائیں۔ ایک سروے کے مطابق پوری دنیا میں 2 ارب سے زائد افراد میں فولاد کی کمی ہے۔
یونیورسٹی آف پینسلوانیا کے سائنسدانوں نے 8 سے 24 برس کے 1500 بچوں اور نوعمروں کے دماغوں پر غور کیا ہے۔ نتیجہ یہ برآمد ہوا کہ جن بچوں میں فولاد کی کمی تھی دماغی مشقوں اور ٹیسٹ میں ان کی کارکردگی دیگر کے مقابلے میں ناقص رہی۔
سائنس شواہد کی بنیاد پر کہتی ہے کہ جسم میں فولاد جاکر آخرکار خلیات (سیلز) میں جمع ہوجاتی ہے۔ فولاد دماغی اور جسمانی کارکردگی کے لئے بہت ضروری ہوتی ہے۔ مثلاً منطقی اور عقلی معاملات میں فولاد کی مناسب جسمانی مقدار اہم کردار ادا کرتی ہے۔
بچوں کو روزانہ 8 ملی گرام فولاد درکار ہوتی ہے جبکہ بلوغت کی عمر تک پہنچنے والے نوعمروں کو 11 ملی گرام فولاد کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن حیرت انگیز طور پر لڑکیوں کو 15 ملی گرام فولاد درکار ہوتا ہے کیونکہ مخصوص ایام میں فولاد کی کمی واقع ہوتی رہتی ہے۔
ڈاکٹر لارسن کی تحقیق بتاتی ہے کہ دماغی خلیات میں فولاد جمع ہوتا رہتا ہے اور اگر نہ ہوں تو اس سے ایک جانب تو کئی دماغی عارضے پیدا ہوسکتے ہیں اور ساتھ ہی اکتساب، یادداشت اور منطقی امور میں دماغی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔