تحفظ بنیاد اسلام بل کی مخالفت قابل مذمت ہے،مولانا عبدالرئوف فاروقی

191

لاہور (نمائندہ جسارت) مجلس عمل تحفظ ناموس صحابہ و اہل بیت پاکستان کے کنوینر مولانا عبدالرؤف فاروقی اور دیگر رہنماؤ ںمولانا زاہد الراشدی ،لیاقت بلوچ ،مولانا محمد احمد لدھیانوی، سید محمد کفیل بخاری ،ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ،قاری محمد زوار بہادر ،علامہ زبیر احمد ظہیر ،مولانا محمد الیاس چنیوٹی ، حافظ ابتسام الٰہی ظہیر اورعبداللطیف خالد چیمہ نے پنجاب اسمبلی میںپاس ہونے والے تحفظ بنیاد اسلام بل کی بے جا مخالفت کرنے والے عناصر کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ تحفظ بنیاد اسلام بل اپنا قانونی پراسیس طے کر کے اس مرحلے پر پہنچا ہے ،اب گورنر پنجاب کو اس متفقہ بل پر دستخط کر دینے چاہئیں۔اپنے مشترکہ بیان میں مجلس عمل تحفظ ناموس صحابہ پاکستان کے بانی قائدین نے کہا ہے کہ یہ بل فرقہ واریت کے خاتمے کا بل ہے اس کو متنازع بنانے سے خلفشار جنم لے گی جو کسی صورت بھی مناسب نہیں ہے۔ان رہنماؤں نے پیر کے روز پنجاب اسمبلی میں مولانا محمد الیاس چنیوٹی ،مولانا محمد معاویہ اعظم، محترمہ خدیجہ عمر کوبل کے حق میں آواز بلند کرنے پر خراج تحسین پیش کیا اور پینل آف چیئر مین میاں شفیع محمد کے ریمارکس کو آئین و قانون کے عین مطابق قرار دیاہے اور کہا کہ اسمبلی میں بل کے خلاف محاذ آرائی کا یہ ملک متحمل نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہا کہ اہل سنت کے تمام طبقات کو حضرات صحابہ کرام ؓ اور اہل بیت اطہار کی تعلیمات پر عمل کرنے کا پورا حق حاصل ہے جس سے ہمیں کسی طور بھی روکا نہیں جاسکتا ۔انہوں نے واضح کیا کہ نہ ہم کسی کا حق غصب کرنا چاہتے ہیں اور نہ ہی اہل سنت کے حقوق غصب ہونے دیں گے۔ان رہنماؤں نے ادارہ صراط مستقیم پاکستان کے سر براہ ڈاکٹر اشرف آصف جلالی کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان پر نارواں مقدمہ واپس لے کر محرم الحرام شروع ہونے سے پہلے رہا کیا جائے ۔ان رہنماؤں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ محرم الحرام کے دوران اہل سنت کے تمام طبقات کو مدح صحابہ اور شہادت سیدناحسین ؓ کے اجتماعات منعقد کرنے کی اجازت دی جائے اور اہل سنت کے اجتماعات اور رہنماؤں پر پابندی یا زباں بندی نہ کی جائے۔