عالمی برادری بھارت کے مظالم کا نوٹس لے،ممنون حسین

253

صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے جس کے نتیجہ میں گزشتہ چن مہینوں کے دوران سو سے زیادہ افراد شہید کر دیئے گئے اور لاتعداد خواتین کی بے حرمتی کی گئی ہے لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری بھارت کے ان مظالم کا نوٹس لے کر مظلوم کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کیلئے آواز بلند کرے ۔

 انہوں نے اٹلی کی وزیر دفاع سین روبرٹا پینوتی کی سربراہی میں وفد سے ایوان صدر میں پیر کو ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری بھارت پر زور دے کہ وہ بے گناہ کشمیریوں پر تشدد کی کارروائیاں فورا بند کر ے اور خطہ میں دیرپا امن کیلئے کشمیر کے مسئلہ کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔ صدر مملکت نے اپنے تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی اور بے گناہ کشمیریوں پرظلم کر رہی ہے۔ بھارت کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے جو انسانی حقوق کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

صدر ممنون حسین نے بتایا کہ بھارتی فوج کے ظلم سے اب تک 100 سے زیادہ افراد شہید ہو چکے ہیں اور پیلٹ گن کا نشانہ بننے کی وجہ سے سات سو زیادہ افراد کی آنکھیں متاثر ہوئی ہیں جن میں سے عورتوں اور بچوں سمیت 160 افراد بینائی سے محروم ہو چکے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ بھارت نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر اور او آئی سی کے مبصرین کو مقبوضہ کشمیر میں جا کر صورتحال کا جائزہ لینے سے روک دیا ہے۔ صدر مملکت نے بتایا کہ بھارت نے کشمیر میں اپنے مظالم کے خلاف آواز بلند کرنے پر بھارت میں کام کرنے والے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے تمام دفاتر کو بند کر دیا ہے۔

صدر ممنون حسین نے کہاکہ وزیراعظم نواز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب کے دوران مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسئلہ کو پرزور طریقے سے اٹھائیں گے اور عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر، کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیں گے۔

اطالوی وزیر دفاع نے کہا کہ پرامن مظاہرین کے خلاف بہیمانہ تشدد کی اجازت کسی کو نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں پرامن مظاہرین کے خلاف ممنوعہ پیلٹ گن کا استعمال ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اٹلی عالمی برادری کو کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کرنے کیلئے بھرپور تعاون کر ے گا۔ اٹلی کی وزیر دفاع نے دہشت گردی کے حوالہ سے پاکستان کے مؤقف کی تائید کی اور دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے افغانستان میں امن اور افغان مہاجرین کی میزبانی کے حوالہ سے پاکستان کے کردارکی تعریف کی۔ اس موقع پر اسلام آباد میں اٹلی کے سفیر اور ان کے وفد میں شامل دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔