کورونا وبا کے دوران ڈاکٹرز کی جانب سے سینی ٹائزر استعمال کرنے کی ہدایت دی گئی تھی تاہم اب سائنس دانوں نے سینی ٹائزر کے زیادہ استعمال کرنے والوں کو خطرے سے آگاہ کردیا ہے۔
برٹش انسٹی ٹیوٹ آف کلیننگ سائنس سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر اینڈریو کیمپ کا کہنا ہے کہ سینی ٹائزر کا حد سے زیادہ استعمال جراثیم اور وائرسز میں اس کے خلاف مزاحمت پیدا کردے گا جس کے بعد وہ اتنے طاقتور ہوجائیں گے کہ سینی ٹائزر ان پر بے اثر ہوجائے گا۔
ڈاکٹر کیمپ کا کہنا ہے کہ ہمارے ہاتھوں پر موجود دیگر جراثیم رفتہ رفتہ سینی ٹائزر سے مطابقت پیدا کرلیں گے اور یوں وہ ان پر بے اثر ہوجائے گا۔
ان کے مطابق سینی ٹائزر اور الکوحل جیل کے استعمال کے بجائے ہمیں ہاتھ دھونے کو ترجیح دینی چاہیئے۔ صابن اور پانی جراثیم اور وائرسز کو دھو ڈالتے ہیں اور یہ ہمارے لیے نقصان دہ بھی نہیں بنتے۔
علاوہ ازیں سینی ٹائزر اور کلیننگ جیل وہیں استعمال کرنے چاہئیں جہاں صاف پانی اور صابن کی فراہمی نہ ہو۔