اسلام آباد :چیئرمین سی پی اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ اپنے خلاف تمام الزامات کی سختی سے تردید کرتاہوں، ہمیشہ عزت اور وقار کے ساتھ ملک کی خدمت کرتا رہوں گا۔
عاصم سلیم باجوہ نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردیدسماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کے ذریعے کی ہے۔
I strongly rebut the baseless allegations levelled against me and my family.Alhamdolillah another attempt to damage our reputation belied/exposed.I have and will always serve Pakistan with pride and dignity. pic.twitter.com/j185UoGhx1
— Asim Saleem Bajwa (@AsimSBajwa) September 3, 2020
عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ میرے اوراہلخانہ کے خلاف الزامات کی کوشش بے نقاب ہوگئی ہے،احمد نورانی نے 27اگست کو کونامعلوم ویب سائٹ پر میرے بارے میں خبر بریک کی تھی،جس کی میں سختی سے تردید کرتا ہوں اور غلط قرار دیتا ہوں ،مجھ پر الزامات میری ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے لگایا گیا،میں اپنے اوپر الزامات کا جواب دینے سے پیچھے نہیں ہٹا۔
250 new jobs of various categories for Orange Train Lahore by the operator.All applications can be sent to careers@olmrts.com.pk #cpec #cpecmakingprogres pic.twitter.com/h8JvnH3ftH
— Asim Saleem Bajwa (@AsimSBajwa) September 1, 2020
چیئرمین سی پیک کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے پر بھی الزام لگایا کہ اس نے سی اون بلڈرزاینڈ اسٹیٹ کمپنی بنائی ہے،میرے بیٹے کی کمپنی نے قیام سے اب تک کوئی کاروبار نہیں کیا، میرے بیٹے کی کمپنی غیر فعال ہے،میرے بیٹے پر یہ بھی الزام لگایا کہ اس کے نام ہمالیہ لمیٹڈ کمپنی رجسٹرڈ ہے،میں واضح کرتا چلوں کہ ہمالیہ لمیٹڈ کمپنی میں میرے بیٹے کے صرف 50فیصدشیئر ہیں،یہ کمپنی بہت چھوٹی ہے،جس نے 3سال میں صرف 5لاکھ روپے کمائے ہیں،یہ بھی درست ہے کہ میرے ایک بیٹے کے نام پر موچی کاڈویزکمپنی موجود ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ میرے ایک بیٹے پر الزام لگایا کہ اس کے نام کرپٹن مائننگ کمپنی ہے،یہ کمپنی اس وقت رجسٹرڈ کی گئی جب میں بلوچستان میں تعینات تھا۔
خیال رہے کہ صحافی احمد نورانی نے4صفحات پر مشتمل ایک خبر بریک کی تھی جس میں عاصم سلیم باجوہ کے مطابق ان کی زوجہ کے بیرونِ ملک کوئی اثاثہ جات نہیں ہیں مگر امریکی حکومت کی سرکاری دستاویزات کے مطابق ’عاصم باجوہ کی اہلیہ فرخ زیبا پاکستان سے باہر (امریکہ میں) تیرہ کمرشل جائیدادیں، جن میں دو شاپنگ سینٹر بھی شامل ہیں۔
احمدنورانی نے یہ بھی دعوی کیا تھا کہ عاصم باجوہ سے متعدد مرتبہ رابطہ کرنے کی کوشش کی کہ وہ اپنے خلاف الزامات کا جواب دیں لیکن وہ جواب دینے سے گریز کرتے رہے۔