حکومت کا گیس کی لوڈشیڈنگ کا عندیہ

220

اسلام آباد:وفاقی حکومت نے گیس لوڈشیڈنگ کا بھی عندیہ دے دیاہے، ڈیڑھ سال میں گیس کی قلت ہوسکتی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی ندیم بابر کا کہنا ہے کہ ایل این جی انفراسٹریکچر میں اضافہ نہ کیا تو بھاری گیس لوڈ شیڈنگ ہوسکتی ہے، اس حوالے سے کل ہم کانفرنس کرارہے ہیں،جس میں تمام صوبوں کے ساتھ گیس معاملات پر بات ہوگی۔

ندیم بابر نے کہا کہ ڈیڑھ سے ساڑھے 3سال میں سندھ ، کے پی کے اور بلوچستان میں گیس کی قلت ہوجائیگی ، خیبر پختونخواہ میں ڈھائی سال میں گیس کی قلت شروع ہوجائے گی،اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ہم ٹاپی منصوبے پر کام کررہے ہیں تاہم اس پر وقت لگے گا، ٹاپی منصوبے پر اگلے سال کام شروع ہوجائے گا۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ گھریلوصارفین کو گیس فرا ہمی میں ترجیح دی جائے گی،موسم سرما کے لیے لوڈ مینجمنٹ پلان تیار کرلیا ہے،آئندہ موسم سرما میں زیادہ ایل این جی درآمد کابندوبست کرلیا ہے،ایل این جی کی درآمد میں کوئی ذاتی مفاد نہیں۔

ندیم بابر نے کہاکہ تمام صوبوں میں ایل این جی کا نظام موجود نہیں،صورتحال دیکھ کرابھی سے فیصلے کرنا ہونگے،تیل وگیس کی تلاش کے اقدامات کے اثرات 5سال بعد آئیں گے،مقامی گیس کی تلاش کےلیے 20نئے بلاکس نیلام کریں گے۔

انہوں نے مزید کہاکہ موسم سرما میں سوئی سدرن میں 450ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی قلت ہوگی،45فیصد کم صلاحیت والے کیپٹو پاور پلانٹس بند کردیں گے،پاک روس گیس پائپ لائن منصوبے میں زیادہ فنڈنگ پاکستان کرے گا۔