کرونا وبا کے سامنے آنے کے بعد ماہرین کی جانب سے ہینڈ سینیٹائزر استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے لیکن سینیٹائزر کو لے کر سوشل میڈیا پر افواہ کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا کہ یہ صحت کے لیے مضر ہے۔
افواہوں کے بعد دنیا بھر میں سینٹائزر کی فروخت میں کمی بھی دیکھی گئی تھی مگر ماہرین نے پھر شہریوں کو مطمئن کیا کہ وہ معیاری سینیٹائزر استعمال کریں گے تو نقصان سے محفوظ رہیں گے۔
امریکی جریدے فوربز میں شائع ہونے والی تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غیر معیاری سینیٹائزر کے استعمال کی وجہ سے شہریوں کے ہاتھ کی جلد متاثر ہورہی ہے جس سے کینسر کا خدشہ بھی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک صحافی نے سینیٹائزر بنانے والی کمپنی کے اعلیٰ افسر سے بات کی اور اس خدشے کا اظہار کیا جس نے جواب دیا کہ آپ کو گھبرانے کی ضرورت نہیں کیونکہ سب کچھ اچھا اور معمول کے مطابق ہے۔
اس ضمن میں فوربز کی تحقیقاتی ٹیم نے مختلف کمپنیوں کے سینیٹائزر ٹیسٹ کے لیے لیبارٹری بھی بھیجے جہاں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ وہ خالص نہیں تھے بلکہ اُن میں کیمیکل اور الکحل کی زیادہ مقدار شامل کی گئی تھی جن کا استعمال مضر ہوسکتا ہے۔