بھارت کشمیر میں شکست کے خوف سے پاکستان کو دھمکیاں دے رہا ہے، سراج الحق

214

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ بھارت کشمیر میں شکست کے خوف سے پاکستان کو دھمکیاں دے رہا ہے ،مودی کا رویہ شروع دن سے جنگجوکا ہے ۔بھارت میں غربت و افلاس ،اقلیتوں کی بے اطمینانی اور عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی میں ناکامی کو چھپانے کیلئے مودی سرکار پاکستان کے خلاف زہر اگل رہی ہے ۔قومی مسائل میں اختلافات کے باوجود بھارت کے مقابلہ میں پوری قوم سیسہ پلائی دیوار کی طرح متحدہے ۔بھارت نے کوئی مہم جوئی کی تو اسے منہ کی کھانا پڑے گی۔پاکستان اب 65ء یا71ء والا نہیں بلکہ ایک تسلیم شدہ ایٹمی قوت ہے۔

منصورہ میں جاری مرکزی شوریٰ کے تین روزہ اجلاس کے افتتاحی سیشن سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بھارت کو کسی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہئے اگر اس نے اس بارکوئی غلطی کی تواسے تباہی کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آئے گا۔بھارت کے لئے بہتر یہی ہے کہ وہ کشمیر پر پاکستان کے ساتھ بامقصدمذاکرات کرے اور ان مذاکرات میں کشمیری قیادت کو بھی شامل کیا جائے ۔بھارت ظلم و جبر اور تباہ کن اسلحہ کے باوجود کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ٹھنڈا نہیں کرسکا ،کشمیر میں ہر نیا دن بھارت کیلئے ذلت اور رسوائی کا پیغام لیکر طلوع ہوتا ہے ۔اب تو خود بھارت کے سنجیدہ حلقوں کی طرف سے یہ مطالبہ زور پکڑ رہا ہے کہ بھارت مزید تباہی سے بچنے کیلئے کشمیر سے اپنی فوجیں نکال لے ،بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ کشمیر میں بھارت اپنا مقدمہ ہار چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو بھارت کے ساتھ کشمیر کے علاوہ کسی دوسرے موضوع پر مذاکرات نہیں کرنے چاہئیں اور تجارت ،طائفوں کے آنے جانے اور آم اور ساڑھی ڈپلو میسی کو چھوڑ دینا چاہئے ۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ شوریٰ کے اجلاس میں ہم نے کرپشن فری پاکستان تحریک کا بھی جائزہ لیا ہے ،یہ تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ملک سے لوٹی گئی ایک ایک پائی وصول نہیں کرلی جاتی اور لٹیروں کو ان کے اصل مقام اڈیالہ جیل میں نہیں پہنچا دیا جاتا ۔انہوں نے کہا کہ اب تک کے حکومتی رویہ سے یہ بات کھل کر سامنے آگئی ہے کہ حکمران سرے سے کرپشن کے خلا ف کوئی اقدام کرنے کو تیا رہی نہیں ہیں ،اپوزیشن کے کچھ لوگ بھی اس معاملے میں حکومت کے ہمنوا نظر آتے ہیں مگر قوم نے اب تہیہ کرلیا ہے کہ قومی خزانہ لوٹنے والوں کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں ہونے والی کرپشن کے حوالے سے نیب کے سابق چیئرمین کا بیان ریکارڈ پر ہے کہ سالانہ 4380ارب روپے کی کرپشن ہورہی ہے ۔قوم کرپٹ عناصر کو اقتدار کے ایوانوں کی بجائے ان کے اصل مقام جیلوں میں دیکھنا چاہتی ہے ۔ ہم ایک آزاد اور خود مختار احتساب کمیشن کا قیام چاہتے ہیں جو نہ صرف وزیر اعظم بلکہ سراج الحق سمیت سب کا کڑااحتساب کرے اور زرداری اور مشرف حکومتوں کا بھی مکمل آڈٹ کرکے ملک سے باہر پڑے ہوئے قوم کے 375ارب ڈالر واپس لائے ۔انہوں نے کہا کہ قومی بنکوں سے اربوں روپے کے قرضے لیکر بغیر ڈکار لئے ہضم کرنے والوں کو بھی گرفتار کیا جائے اور ان سے معاف کرائے گئے قرضے واپس لئے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ احتساب کے بغیر ملک و قوم ترقی اور خوشحالی کی منزل حاصل نہیں کرسکتے ۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی چاروں صوبوں کے صوبائی ہیڈ کوارٹرز پر کرپشن کے خلاف انقلاب کانفرنسیں کرے گی ۔30ستمبر کو فیصل آباد میں کرپشن کے خلاف جلسہ اور دھرنا دیا جائے گا۔23,24اکتوبر کو پشاور میں لاکھوں کارکنوں کا ورکرز کنونشن اور بعد ازاں انقلاب کانفرنس اور 28.29اکتوبر کو لاہور میں پنجاب بھر کے کارکنوں کاعظیم الشان ورکرز کنونشن ہوگا اور کرپشن کے خلاف ایک بڑا عوامی مارچ کیا جائے گا۔کراچی میں پبلک ایڈ کمیٹی کے دفاتر پر یونین کونسلیں کھولی جائیں گی تاکہ کراچی کے مسائل کو عملی طور پر حل کیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ کراچی میں جماعت کے کارکنان کی شہادتوں اور استقامت کا یہ نتیجہ نکل آیا ہے کہ خود ایم کیو ایم کے ارکان الطاف حسین کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کی قرار داد کا ساتھ دے رہے ہیں ۔