نواز شریف نے الطاف اور عمران خان نے نوازشریف کا لہجہ اپنایا ہے،لیاقت بلوچ

73

ملتان( نمائندہ خصوصی) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ نیب احتساب کو ٹارگٹ بنا کر استعمال کررہی ہے حالانکہ عوام سب کا احتساب چاہتے ہیں کیونکہ حکومت اس وقت نیب، ایف آئی اے، پولیس اور عدلیہ کے نظام کو خود سنبھالے ہوئے ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ نوازشریف الطاف ٹو بننے کی کوشش کررہے ہیں مگر عمران خان اپنی تقاریر پر غور کریں کہ انہوں نے نوازشریف کا لب ولہجہ اختیار کیا ہو ا ہے۔ نوازشریف اور فضل الرحمن نے خود اپوزیشن کو کوہ ہمالیہ جیسے بلند عزائم تک پہنچا کر خود کو امتحان میں ڈال دیا ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ اپوزیشن جماعتیں اعلان کردہ ایجنڈے پر کس طرح آگے بڑھتی ہیں۔ جماعت اسلامی کا موقف دو ٹوک اور واضح ہے ہم کسی اتحاد یا اقتدار کی حمایت نہیں کریں گے۔صاف ستھرے انداز سے اپوزیشن کا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ملک بھر میں عوامی مسائل کے حل اور حقوق کراچی کے لیے 14اکتوبر کو ملک میں یوم یکجہتی منائیں گے۔ اسٹیبلشمنٹ اور جمہوریت کی کشمکش آگے بڑ ھ رہی ہے اب طے کرناہوگا کہ عوام کو آزادی ملے گی یا غلام بن کر رہنا ہوگا۔ اداروں کو آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا ملک کے بحران کی ذمے داری فوجی آمریت ، بھٹو اور شریف خاندان پر عاید ہوتی ہے۔ عمران خان نے بھی عوام کی توقعات پوری نہیں کیں۔ نئے بلدیاتی ادارے با اختیار ہونے چاہئیں۔ جماعت اسلامی جنوبی پنجاب صوبے کے حصول کے لیے اپنا بھر پور کردار ادا کرے گی۔جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیا لات کااظہار انہوں نے مدرسہ جامع العلوم ملتان میں میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب کے امیر راجا محمد ظفر، صوبائی سیکر ٹری جنرل صہیب عمار صدیقی،، کنور محمد صدیق، ضلعی سیکرٹری جنرل چودھری اطہر عزیز ایڈووکیٹ، شیخ اسرار حسین ، حسان اخوانی بھی موجود تھے۔ لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ ملک کے حالات دن بدن گمبھیر ہوتے جارہے ہیں سیاست وریاست ، باہمی فساد اور منفی کشمکش میں مبتلا ہے اسی وجہ سے جمہوریت ، پارلیمانی نظام ، قومی سلامتی اور مسئلہ کشمیر و افغانستان کے لیے خراب صورتحال پیدا ہوتی جا رہی ہے۔ اس فساد زدہ ماحول میں سی پیک کسی بڑے خطرے اور ایٹمی صلاحیت عدم تحفظ کا شکار ہورہی ہے۔ سیاسی میدان میں ہر جماعت کو اپنا موقف پیش کرنے کا آئینی حق حاصل ہے لیکن اسٹیبلشمنٹ کے خلاف جس رد عمل کا اظہار کیا جا رہا ہے اس کا پارا اونچائی کی طرف جا رہا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ اور جمہوریت کی کشمکش بڑھ رہی ہے، اس جدید دور میں میڈیا کی آزادی کو تسلیم کرنے کے بجائے غلام بنایا جارہا ہے ،یہ روش اور اسلوب نہیں چل سکتے، حکمرانوں کو اپنا رویہ بدلنا ہوگا۔ عوام بلدیاتی الیکشن چاہتے ہیں لیکن یہ ادا رے با اختیار ہونے چاہئیں۔ وفاق اور صوبائی حکومت عملاً آئین سے انحراف کررہی ہے۔ جمہوری اقدار بے وقت ہوتے جارہے ہیں اب انجینئرڈ الیکشن کی روش ترک کرنا ہوگی اپوزیشن جماعتوں کو آئینی وسیاسی حدود میں رہ کر سیاست کرنے کا مکمل حق حاصل ہے اگر اپوزیشن کوروکا گیا تو ہر حکومت کی طرح یہ اقدام بھی اقتدار کے خاتمے کا پروانہ ثابت ہوگا۔جماعت اسلامی عوامی خدمت ، ظلم و جبر کے نظام سے نجات کی جدوجہد جاری رکھے گی ۔14اکتوبر کو ملک بھر میں عوامی مسائل کے حل کی آواز بلند کریں گے اور کراچی کے عوام سے یکجہتی کے لیے پوری قوم احتجاج کرے گی۔ انہوںنے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبے کا مطالبہ عوام کا دیرینہ مطالبہ ہے لیکن عوام کو ایک بار پھر لولی پاپ دیا جارہا ہے۔ امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب رائو محمد ظفر نے اس خطے کی ترجمانی کرتے ہوئے کہا کہ تما م اسٹیک ہولڈرز اور عوامی سطح پر مشاورت کے بعد جلد جدوجہد کا آغاز کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کے سلسلے میں کسی سے بھی کوئی اتحاد نہیں ہوگا۔