سرکاری اسپتالوں کی فیس میں اضافہ بدترین گورننس کا ثبوت ہے،ذکراللہ مجاہد

37

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی لاہور میاں ذکر اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں آئوٹ ڈور چیک اپ کی فیس میں اضافہ بدترین گورننس کا ثبوت ہے۔ حکمرانوں نے مفت پرچی کو 50 روپے اور تشخصی ٹیسٹوں کی فیس میں 200 روپے کا اضافہ کرکے غریب عوام اور مریضوں پر تبدیلی کا بم برسایا ہے، جس کی پوری قوم مذمت کرتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرکاری اسپتالوں میں چیک اپ اور ٹیسٹوں کی فیس میں ہوشربا اضافے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔ میاں ذکر اللہ مجاہد نے کہا کہ سرکاری اسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولیات کا فقدان حکمرانوں کی ناکامی ہے۔ صوبائی دارالحکومت کے سرکاری اسپتالوں میں ایک بیڈ پر تین تین مریض علاج کروانے پر مجبور ہیں جبکہ اسپتالوں میں ادویات سمیت دیگر طبی سہولیات کی عدم فراہمی سے ڈاکٹر اور مریضوں کی پریشانی مزید بڑھ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غریب عوام اگر سرکاری اسپتالوں میں پیسے دے کر ہی علاج کروائیں گے تو حکمرانوں کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔ نااہل اور نالائق حکومت نے عوام سے جینے کا حق تک چھین لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکمران غریبوں کی فلاح و بہبود اور ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے بڑے بڑے دعوے اور نعروں سے قوم کو بیوقوف بنا رہے ہیں۔ ذکر اللہ مجاہد مجاہد نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت سرکاری اسپتالوں میں آئوٹ ڈور فیس اور تشخصی ٹیسٹوں میں کیے گئے اضافے کو فی الفور واپس لے اور غربیوں سے جینے کا حق مت چھینے، ورنہ وہ دن دور نہیں جب حکمرانوں کا گربیان ہوگا اور عوام کا ہاتھ۔