دنیا بھر میں 3 کروڑ خواتین غلامی کا شکار

237

واک فری نامی غیرسرکاری تنظیم نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اس وقت دنيا بھرميں 29 ملين یعنی تقریبا (3 کروڑ) خواتين مختلف صورتوں ميں غلامی کا شکار ہیں۔

واک فری نامی تنظیم نے انکشاف کیا ہے کہ دنيا بھر ميں جبری مشقت، قرض کے بدلے کام، جبری شاديوں اور ديگر صورتوں ميں وسيع پيمانے پر خواتین استحصال کا شکار ہیں۔

غلامی کے خاتمے کےليے سرگرم ‘واک فری’ کی شريک بانی گريس فارسٹ نے بتايا کہ رپورٹ ميں سامنے آنے والے حقائق کا مطلب يہ ہے کہ ہر 130 ميں سے 1 عورت اس صورتحال سے متاثر ہے يعنی متاثرہ خواتين کی تعداد آسٹريليا کی مجموعی آبادی سے زيادہ بنتی ہے۔

Around 29 million girls, women victims of modern slavery, report shows |  Daily Sabah

 انہوں نے کہا کہ ‘اس وقت اتنے زيادہ لوگ غلامی پر مجبور ہیں کہ انسانی تاريخ ميں اب تک کسی دور ميں اتنے لوگ غلامی نہيں کررہے تھے’۔

‘واک فری’ کے مطابق موجودہ دور غلامی ايسی صورتحال کو کہا جاتا ہےجس ميں کسی کی ذاتی آزادی کو ختم کيا جائےاور جہاں کسی کے مالی فائدے کے ليے کسی دوسرے شخص کا استعمال کيا جائے۔

واک فری انٹرنيشنل ليبرآرگنائزيشن اور بين الاقوامی ادارہ برائے ہجرت کے تعاون سے اکھٹے کيے اعداد و شمار کے مطابق خواتین کے ساتھ جنسی استحصال کے متاثرين ميں خواتين کا تناسب 99فيصد، جبری شاديوں کے متاثرين ميں 84فيصد اور جبری مشقت کے متاثرين ميں عورتوں کا تناسب 54فيصد ہے۔

گريس فارسٹ نے مزيد بتايا کہ غلامی کی شکار خواتين کی تعداد زيادہ بھی ہو سکتی ہے کيونکہ ان اعداد و شمار ميں ايسی خواتين شامل نہيں، جن کی صورتحال وبا کی وجہ سے تبديل ہوئی ہے۔