ڈھائی لاکھ افراد کو عمرہ کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ

228

ریاض: سعودی حکومت نے اتوار سے ڈھائی لاکھ افراد کو عمرہ کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

سعودی حکومت کی جانب سے یہ اجازت فی الحال مقامی افراد کو دی جائے گی تاہم یکم نومبر سے پوری دنیا کے مسلمانوں کو عمرہ کی عام اجازت ہوگی۔

کورونا وائرس کی وبا میں کمی کے بعد سعودی عرب نے 4 اکتوبر سے مقامی افراد کو عمرہ کی اجازت دی ہوئی ہے۔ تاہم اب 18 اکتوبر کو ڈھائی لاکھ مقامی افراد عمرہ کی ادائیگی کر سکیں گے۔

سعودی حکومت نے مسجد نبوی کا پرانا حصہ بھی کھول دیا ہے، سعودی حکومت نے 31 مئی کو محدود پیمانے پر عمرے کی اجازت دی تھی لیکن اب یکم نومبر سے پوری دنیا کے مسلمانوں کیلیے حرم کے دروازے دوبارہ کھول دیے جائیں گے۔

سعودی وزارت حج کے مطابق زائرین کو عمرہ کی ادائیگی اور مدینہ منورہ حاضری کیلیے اجازت لینا ہوگی اور زائرین ایپ کے ذریعے اپنے آپ کو رجسٹر کروا کر آن لائن پرمٹ حاصل کرسکیں گے۔

یکم نومبر سے سعودی حکومت نے عمرہ کی عام اجازت دینے کا اعلان کیا ہے۔

“عمرہ ادائیگی کے دوران ایک بھی کورونا ٹیسٹ مثبت نہیں آیا”

مکہ مکرمہ: دنیا بھرمیں کورونا وائرس کی وبا کے دوران 4 روز قبل بحال ہوئی عمرہ ادائیگی کے دوران ایک بھی کویڈ-19 کیس کی تصدیق نہیں ہوئی۔

سعودی خبر رساں ایجنسی کے مطابق  حرمین شریفین کی خصوصی منتظمہ کونسل کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق عمرہ ادائیگی کی بحالی ہوئے چار روز گزر چکے ہیں ، اس  دوران 24 ہزار عمرہ زائرین مسجد حرام پہنچے اور عمرہ ادا کیا جن میں سے کسی میں کورونا وائرس کی علامت کی تصدیق نہیں پائی گئی۔

حرمین شریفین کی انتظامیہ کا کہناہے کہ وزارت صحت کے ساتھ مل کر زائرین کو کورونا سے محفوظ رکھنے کے لیے تمام تدابیر اختیار کی جارہی ہیں۔

واضح رہے کہ 4 اکتوبر سے سعودی حکومت نے عمرہ ادائیگی مرحلہ وار بحال کردی تھی  جبکہ  پہلے مرحلے میں یومیہ 6 ہزار معتمرین کو عمرے کی ادائیگی کی اجازت دی گئی ہے۔

یاد رہے کہ اب تک 24 ہزار سےزائد عمرہ زائرین نے عمرہ ادا کیا تاہم کسی کا بھی کورونا ٹیسٹ مثبت نہیں آیا۔

کورونا ایس او پیز کے ساتھ عمرہ ادائیگی کا آغاز

کورونا وائرس کے باعث ویران اللہ کا گھر خانہ کعبہ پھر آباد ہوگیا،کورونا پروٹوکول اور ایس اوپیز پرعمل درآمد کرتے ہوئے عمرہ کے مناسک کی ادائیگی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

سعودی حکومت نے کورونا کیسز میں اضافے کے بعد خانہ کعبہ اور مسجد حرام کے دروازے عمرہ زائرین پر بند کردیے تھے تاہم کورونا ایس او پیز کے پروٹوکول پر عمل کراتے ہوئے عمرہ کے مناسک کی ادائی کا آغاز کردیا گیا ہےجبکہ مسجد حرام کے دروازے بھی زائرین کےلیے کھول دیے گئے ہیں۔

حرمین شریفین کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اندورن ملک سے عازمین عمرہ قافلوں کی شکل میں مسجد حرام پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔

انہوں بتایا کہ  طواف کے لیے دن میں 6 اوقات مقرر کیے گئے ہیں، پہلے مرحلے میں صرف 30 فیصد عمرہ زائرین کو اجازت دی گئی جس میں 6 ہزار فرزندان توحید عمرہ کے فرائض انجام دیے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے سے سعودی عرب سے عمرہ زائرین کے قافلوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، عمرہ زائرین کو ٹرانسپورٹ کی سہولت کے لیے 200 بسیں تیار کی گئی ہیں، ایک بس میں معتمرین کو 4 صفوں میں ایک سیٹ چھوٹ کر ایک پر بیٹھنے کی اجازت ہے، اسی طرح ایک بس میں صرف 20 عازمین عمرہ کو سوار ہونے کی اجازت ہوگی۔