پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اراکین مہنگائی پر اپنی ہی حکومت پر برس پڑے

229

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، جس میں اراکین اسملبی اپنے ہی حکومت کے وزراء اور مشیروں پر برس پڑے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی پر بھی بات چیت کی گئی۔

وفاقی وزیر فوڈ سیکورٹی فخر امام نے گندم کی دستیابی، قیمتوں اور قلت کی وجوہات پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ گندم کی درآمد سے آٹے کی قیمت میں واضح کمی آئے گی، وفاقی وزیر حماد اظہر نے چینی کی قیمتوں میں اضافہ کی وجوہات اور حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس کے آغاز پر ہی ماحول کشیدہ ہوگیا،مراد سعید نے کہا عطاء اللہ بات شروع کریں گے لیکن  آزاد منتخب ہونے والے ایم این اے ثناء اللہ مستی خیل اپنی نشست پر کھڑے ہوگئے اور بولنا شروع کردیا، انہوں نے کہا کہ میں آزاد حیثیت میں منتخب ہوکر آیا ہوں ، مجھے کسی کا ڈر نہیں، ملک میں حالات بہتر ہوتے نظر نہیں آرہے، عوام اب حکومتی رہنماؤں کو گندے انڈے مارنے کے لیے تیار ہیں، ہماری حکومت کے وزیرِ اور مشیر ایک ٹکے کے نہیں، شہری بجلی اور گیس کے بل دینے کے قابل نہیں رہے، ملک میں خوراک کا بحران پیدا ہوتا نظر آرہا ہے۔

رکن اسمبلی نور عالم خان نے کہا کہ آپ کی ٹیم ناقص ہے لیکن آج ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، حکومت پر مشکل وقت ہے اس لیے تحفظات کے باوجود ہم ساتھ کھڑے ہیں۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئےوزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک کے حالات ہماری وجہ سے حالات خراب نہیں ہیں، جو آج جلسے کررہے ہیں انہی لوگوں نے ملک کا بیڑا غرق کیا ہے، اپوزیشن بے روزگار ہے اسے اہمیت دینے کی ضرورت نہیں، میں چاہتا ہوں یہ روز جلسہ کریں،عوام کے سامنے اپوزیشن روز بروز بے نقاب ہورہی ہے۔

انہوں نےکہا کہ اس کے جلسوں سے پریشان نہ ہوں، ہم سے بڑے جلسے کسی نے نہیں کیے، عوام کو درپیش تمام مسائل کا ادراک ہے، حماد اظہر اور فخر امام کو چینی گندم کے بحران پر قابو پانے کا ٹاسک سونپا ہے، مہنگائی سمیت عوامی مسائل پر جلد قابو پا لیں گے۔