اس بیماری میں انسان اپنی مادری زبان بالکل ہی غیر ملکی لہجے میں بول رہا ہوتا ہے جہاں مریض کبھی گیا بھی نہیں ہوتا۔
اس بیماری کی وجوہات تو واضح نہیں ہیں لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سر میں اچانک چوٹ لگنے، فالج یا دماغی رسولی کی وجہ سے ہوسکتی ہے۔
یہ مرض متاثرہ شخص کی صحت پر تو کوئی اثر نہیں ڈالتا تاہم اکثریت کا کہنا ہے کہ مریض اپنے آپ کو غیر ملکی لہجے کی وجہ سے اجنبی محسوس کرسکتا ہے اور دوسرے لوگوں کی غلط فہمی اور بعض اوقات مذاق کا نشانہ بھی بن سکتا ہے جو اسے ڈپریشن کا مریض بنا سکتا ہے۔