افغان سیکورٹی چیک پوسٹ پر فائرنگ،12فوجی ہلاک

259

افغانستان کے شمالی صوبہ قندوز میں سیکورٹی چیک پوسٹ میں مبینہ طور پر 2اہلکاروں نے فائرنگ کرکے سوتے ہوئے 12فوجیوں کو ہلاک کردیا اور فرار ہوگئے ،طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

منگل کو افغان میڈیا کے مطابق شمالی صوبہ قندوز میں سیکورٹی چیک پوسٹ میں مبینہ طور پر 2اہلکاروں نے فائرنگ کرکے سوتے ہوئے 12فوجیوں کو ہلاک کردیا ۔وزارت دفاع کے نائب ترجمان نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کیلئے ایک کمیٹی قائم کردی گئی ہے ۔ قندوز کے صوبائی گورنر کے ترجمان محمود دانش نے بتایا کہ اس چیک پوائنٹ پر 15 فوجی تعینات تھے، جن میں سے 2 کے باغیوں کے ساتھ روابط تھے اور یہ حملہ بھی انہی دو کی مدد اور تعاون سے ہوا۔

 طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے گزشتہ نصف شب کے بعد کیے جانیوالے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ اس حملے میں چیک پوائنٹ پر موجود تمام فوجیوں کو ہلاک کرنے کے بعد ان کا اسلحہ اور گولہ بارود بھی قبضے میں لے لیا گیا۔صوبہ ارزگان میں حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبائی دارالحکومت ترین کوٹ پر طالبان کے حالیہ حملے کے دوران سکورٹی فورسز کی کاروائی میں غیر ملکیوں سمیت 260 جنگجو ہلاک اور 190زخمی ہوگئے ۔

صوبائی گورنر محمد نذیر خراوٹی اور نیشنل سیکورٹی چیف کا محاذجنگ کے دورے کے دوران کہنا تھاکہ سیکورٹی فورسز نے علاقے کو طالبان سے پاک کردیا ہے ابتک 260طالبان جنگجو ہلاک اور190زخمی ہوئے ہیں۔خروٹی نے لڑائی کے دوران سیکورٹی فورسز کے جانی نقصان کے بارے میں کچھ نہیں بتایا ۔

افغان سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں طالبان کا صوبہ بدخشان کا ملٹری چیف ہلا ک ہوگیا۔مقامی سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ملاحافط ضلع جرم میں سیکورٹی چیک پوسٹ پر حملے کے دوران اپنے 6ساتھیوں کے ہمراہ مارا گیا ۔طالبان نے مشرقی صوبہ ننگرہار میں نگرانی کرنے والے ڈرون کو پکڑنے کا دعویٰ کیا ہے ۔طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ ڈرون طیارے کو ضلع بحسود کے علاقے میرانو میں گرایا گیا ۔

ترجما ن نے دعویٰ کیا کہ ڈرون طیارہ امریکہ کا ہے ۔دوسری جانب طالبان نے افغان حکومت کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کرنے پر حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یارکو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ حکمت یار نے امن معاہدے پر دستخط کرکے ایک بڑے جرم کا ارتکاب کیا ہے ۔طالبان نے اپنی ویب سائٹ پر شائع ایک مضمون میں کہا کہ گلبدین حکمت یار کو جہاد چھوڑنے پر اللہ کے غضب کا سامنا کرنا پڑے گا انھوں نے امن معاہد ہ کرکے بڑا جرم کیا ہے ۔