حریت فورم کا کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کرنے پر او آئی سی کا شکریہ 

223

مقبوضہ کشمیرمیں میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں حریت فورم نے اسلامی تعاون تنظیم کے وزیرخارجہ کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کشمیری عوام کو اْن کا پیدائشی حق ، حق خودارادیت دلوانے کی ایک بار پھر پر زور حمایت کرنے پر او آئی سی کا شکریہ اداکیاہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فورم کے ترجمان نے جموں میں مسلمانوں کوبے گھر کرنے کی پرزورمذمت کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی اور پی ڈی پی کی کٹھ پتلی انتظامیہ مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریتی تناسب کو بگاڑنے کے منصوبے پر عمل آمد کیلئے اس طرح کے اقدامات کر رہی ہے۔تاہم انہوں نے کہاکہ اس طرح کے مذموم منصوبوں کو ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ کارگل، دراس،وادی چناب اور خطہ پیر پنچال کے عوام بھارتی فورسز کے ظلم و تشدد ، قتل عام اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے باوجود جدوجہدآزادی کی غیر متزلزل حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں اور وہ یک زبان ہو کر اپنے حق خودارادیت کامطالبہ کرر ہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر ،خطہ چناب، راجوری، کارگل، دراس میں لوگ اپنے جائز حقوق خاص طور پر اپنے پیدائشی حق، حق خودارادیت کے حصول اور کرفیو ،پابندیوں ،قتل عام ،توڑ پھوڑ اور انسانیت سوز مظالم کیخلاف مسلسل پر امن مظاہرے کررہے ہیں اور انتظامیہ ان کے جذبہ حریت کوکمزور کرنے کیلئے آئے روز نت نئے ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے۔انہوں نے کشتواڑ میں امام صاحبان عبدالقیوم متو ، سیف الدین باغوان اور فردوس احمد باغوان کی بدنام زمانہ کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربندی کی بھی شدیدمذمت کی ۔

 انہوں نے قابض انتظامیہ کو اپنی اسلام دشمنی اور غیر اخلاقی حرکتیں ترک کرنے اور جملہ ائمہ حضرات کو فوری غیر مشروط رہا ئی کا مطالبہ کیا۔ترجمان نے چھاپوں میں سینکڑوں نوجوانوں کے علاوہ جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے نائب صدر ایڈوکیٹ بشیر احمد بٹ اور رہنمامحمد یاسین بٹ کی گرفتاری پر بھی افسوس ظاہر کرتے ہوئے اسے حکمرانوں کی بوکھلاہٹ قرار دیا ۔