حضرت محمد ﷺ کی سنت ہمارے لیے مشعل راہ ہے، عمران خان

225

اسلام آباد: وزیر اعظم  پاکستان کا کہنا ہے کہ یکساں نظام تعلیم نا صرف دور جدید کا تقاضا ہے بلکہ ہر بچے کا بنیادی حق ہے جبکہ نئی نسل کوخاتم النبین ﷺ کی حیات مبارکہ اور سنت کے متعلق مکمل آگاہی ہونی چاہیے۔

خبر رساں اداروں  کے مطابق  وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی یکساں  نصاب تعلیم کے حوالے سے  اہم اجلاس ہوا جس میں  وفاقی وزیر شفقت محمود، وزیر تعلیم پنجاب مراد راس، وزیر برائے اعلیٰ تعلیم پنجاب یاسر ہمایوں، وزیر تعلیم خیبر پختونخوا شہرام ترکئی، پارلیمانی سیکرٹری وفاقی وزارت تعلیم محترمہ وجیہہ اکرام اور سینئر افسران شریک ہوئے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر شفقت محمود نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ قومی سطح پر یکساں نصاب متعارف کرنے کا مقصد طلبا میں تجزیاتی اور تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرناہے اور اس نظام میں طلبا کو نصابی تعلیم  اور پاکستانیت کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ سچائی، ایمانداری، برداشت، احترام، باہمی ہم آہنگی، ماحولیات کے بارے آگاہی، جمہوریت، انسانی حقوق، دیرپا ترقی اورذاتی تحفظ جیسے سنہری اصولوں سے آراستہ کرنا ہے جبکہ یکساں نظام تعلیم میں طلبا کی کرداری سازی پر خصوصی توجہ رکھی گئی ہے۔

رپورٹس کے مطابق  وزیر اعظم عمران  خان کا کہنا تھا  کہ  تعلیم کے شعبے میں ملک میں موجود  طبقاتی تقسیم کو ختم کرنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے اور  یکساں نظام تعلیم   ناصرف دور جدید کا تقاضا ہے بلکہ ہر بچے کا بنیادی حق ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ  نئی نسل کوخاتم النبین ﷺ کی حیات مبارکہ اور سنت کے متعلق مکمل آگاہی ہونی چاہیے کیونکہ حضرت محمد ﷺ ہی ہمارے رول ماڈل ہیں اور ان کی سنت ہمارے لیے مشعل راہ ہے جبکہ اس بات پر زور دیا کہ قومی تعلیمی پالیسی سے تعلیمی معیار میں بہتری آئے گی اور معاشرے کے تمام طبقات کو با اختیار بنانے کے مساوی مواقع فراہم ہوں گے۔

وزیر اعظم کا اجلاس میں کہنا تھا کہ اس نظام کی کامیابی تدریسی عملے کے انتخاب اور استعداد کار میں اضافے پر منحصر ہے اور  نئی پالیسی کی بدولت پاکستان میں معیاری تعلیم کا حصول ممکن ہو سکے گا  جبکہ یکساں نظام تعلیم خطے کے دیگر ممالک کے لیے قابل تقلید مثال قائم کرے گا۔

دوسری جانب وزیر اعظم کو اجلاس میں بتایا گیا کہ یہ نصاب دیرپا ترقی کے اہداف کو مد نظر رکھتے ہوے مرتب کیا گیا ہے اور اس کا اطلاق ملک کے تمام نجی و سرکاری اسکولوں اور دینی مدارس پر بھی ہوگا جبکہ  اسلامی تعلیمات کے فروغ کی خاطر اسلامیات کو درجہ اول سے بارہویں جماعت تک نصاب میں بطور علیحدہ مضمون کے پڑھایا جائے گا۔

واضح رہے اجلاس میں  وزیر اعظم کو اسلام آباد کے وفاقی نظامت تعلیم کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی اور تعلیمی اداروں کی اپ گریڈیشن کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔