اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی ہائی کمشنر مچل بیچلیت نے نیگورنو کاراباخ میں جنگی جرائم کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔
اقوام متحدہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نیگورنو کاراباخ کے معاملے پر آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جاری جنگ میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا گیا جس سے بڑے پیمانے پر شہری جاں بحق ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ نے دونوں ممالک سے شہری علاقوں پر بمباری روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق شہریوں پر میزائل حملے اور بمباری بین الاقوامی جنگی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے اور یہ جنگی جرائم ہیں۔
واضح رہے کہ 27 ستمبر کو آرمینیا نے آذربائیجان پر حملہ کیا۔ اب تک آرمینیا آذربائیجان کے شہری علاقوں پر تین بار میزائل حملے کر چکا ہے جس میں اب تک 91 شہری جاں بحق ہو چکے ہیں۔ مرنے والوں میں 11 بچے اور 27 خواتین بھی شامل ہیں۔
آرمینیا کے حملوں میں آذربائیجان کے 400 شہری زخمی ہوئے جن میں 14 نوزائیدہ، 36 معصوم بچے اور 101 خواتین زخمی حالت میں اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
آرمینیا کے حملوں سے آذربائیجان کے شہری علاقوں میں 2،442 رہائشی گھر، 92 اپارٹمنٹس اور 428 سرکاری عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔