آذربائیجان نے 28 سال بعد مقبوضہ علاقہ آزاد کرالیا

309

باکو: ترکی نے اٹھائیس سال بعد آذربائیجان کے مقبوضہ علاقے پہاڑی قاراباغ کے مرکزی حیثیت کے حامل علاقے شُوشا کی آرمینی قبضے سے رہائی پر مسرت کا اظہار کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق آزربائیجان کی فوج کی جانب سے علاقہ فتح کرنے پر ترک حکومتی اراکین نے آذر بائیجان کی حکومت اور عوام کیلئے مبارک باد اور تہنیتی پیغامات جاری کئے ہیں، ترک قومی اسمبلی کے اسپیکر مصطفیٰ شن توپ نے فتح شُوشا کے لئے جاری کردہ پیغام میں کہا کہ  “شُوشا آذربائیجان کا ہے، اللہ مبارک کرے”۔ شن توپ نے بیان میں آذربائیجان کے صدر الہام علییف کے اس بیان کی بھی یاد دہانی کروائی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ 28 سال بعد  شوشا میں اذان کی آواز گونجے گی۔

ترکی کے نائب صدر فواد اوکتائے نے بھی جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ” شوشا آرمینی قبضے سے آزاد ہو گیا ہے، فتح مبارک ہو میرے بھائیو”۔

صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے تہنیتی پیغام میں کہا ہے کہ ” نئی فتح مبارک ہو۔ اللہ شوشا کو آپ کے لئے خیر و برکت کا وسیلہ بنائے”۔

وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے شوشا فتح کے لئے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ “آذربائیجان کے ثقافتی مرکز اور تاریخی شہر شوشا کی فتح مبارک ہو”، چاوش اولو نے کہا ہے کہ ” آذربائیجان کا عظیم پرچم ہمشیہ ہمیشہ کے لئے شوشا میں لہراتا رہے گا۔ اس تین رنگوں والے پرچم کے ساتھ اللہ تمہیں شاد آباد رکھے عزیز آذربائیجان”۔

وزیر مواصلات فخر الدین آلتن نے آذربائیجان کے  نائب صدر حکمت حاجییف کے بیان “شکریہ برادر ملک ترکی” کے حوالے سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ “ہمارے پرچم آسمانوں پر تاابد لہراتے رہیں گے۔ اللہ ہمارے اخوت و بھائی چارے کو دائم کرے”۔

جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے ترجمان عمر چیلک نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ “آذربائیجان کی فوج نے پہاڑی قارا باغ کی آزادی میں کلیدی اہمیت کے حامل شہر شوشا کو آرمینی قبضے سے رہا کروا لیا ہے۔ برادر ملک آذربائیجان کو فتح مبارک ہو”۔