لاہور: صوبہ پنجاب کی واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسی (واسا) کے افسران سائیکل پر سوار ہو کر دفتر پہنچنے لگے جبکہ مینیجنگ ڈائریکٹر زاہد عزیز کا کہنا ہے کہ لاہور میں اسموگ کے پیش نظر واسا نے یہ اقدام کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسموگ میں کمی کے اقدامات کے تحت واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسی (واسا) کا عملہ سائیکلوں پر دفتر پہنچنے لگا ہے اور واسا کے مینیجنگ ڈائریکٹر زاہد عزیز کی قیادت میں افسران نے سائیکلوں پر سفر کیا جبکہ زاہد عزیز کا کہنا ہے کہ لاہور میں اسموگ کے پیش نظر واسا نے یہ اقدام کیا ہے۔
تٖفصیلات کے مطابق ایم ڈی واسا زاہد عزیز نے چند دن قبل اسموگ میں کمی کے لیے ہدایت نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت 31 اکتوبر کے بعد سے ہر ہفتے کے روز افسران سائیکل پر دفتر آئیں گے اور 31 اکتوبر سے رواں سال کے آخر تک افسران دفاتر تک اکیلے گاڑی چلا کر نہیں آسکیں گے جبکہ ایک گاڑی کم از کم 2 افسران استعمال کریں گے اور صرف خواتین افسران کو اس سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق واسا نے اعلان کیا تھا کہ 16 اکتوبر کے بعد سے تمام ہیوی مشنری 2 ماہ کے لیے بند رکھی جائیں گی۔
خیال رہے گزشتہ 2برسوں سے زہریلی دھند یعنی اسموگ کا مسئلہ نہایت شدت اختیار کرگیا ہے اور اسموگ موسم سرما میں صوبہ پنجاب کو خاص طور پر متاثر کر رہی ہے اور اسموگ کی وجہ سے سانس لینا دوبھر ہوجاتا ہے اور شہریوں کی بڑی تعداد سانس کی بیماری سمیت مختلف طبی امراض میں مبتلا ہوجاتی ہے۔
ماہرین کے مطابق اسموگ کی بڑی وجہ پنجاب میں اینٹوں کے بھٹے اور فصلوں کی باقیات کو جلانا قرار دیا گیا تھا جس کے باعث گزشتہ برس صوبے بھر میں قائم اینٹوں کے بھٹوں کو عارضی طور پر بند کردیا گیا تھا جبکہ رواں برس بھی پنجاب میں اکتوبر سے دسمبر تک اینٹوں کے بھٹے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور شہر میں اسموگ کی آمد سے قبل اداروں کی مشترکہ ٹیمیں بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب چیئرمین جوڈیشل واٹر اینڈ انوائرمینٹل کمیشن جسٹس (ر) علی اکبر قریشی کا کہنا تھا کہ فضائی آلودگی میں اضافہ کرنے والی گاڑیوں کے چالان یقینی بنائے جائیں اور فٹنس سرٹیفکیٹ کے اجرا تک انہیں بند رکھا جائے۔