قوم کی تقدیر بدلنے والے وزیراعظم اڑھائی سال میں اپنی تقریر نہیں بدل سکے، سراج الحق

249

لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ قوم کی تقدیر بدلنے کے دعو ے دار وزیراعظم اڑھائی سال میں اپنی تقریر نہیں بدل سکے،وزیراعظم روزانہ کہتے ہیں ” نہیں چھوڑوں گا“ لیکن پکڑتے ان کو بھی نہیں جو ارد گرد بیٹھے ہوئے ہیں،اب وزیراعظم کہتے ہیں کہ اگلے اڑھائی سال ترقی کے ہیں حالانکہ گزشتہ800 دنوں سے بھی وہی وزیراعظم تھے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نےکہا کہ اس عرصہ میں مہنگائی اور بے روزگاری قابو سے باہر ہوگئی،بدامنی نے ہرطرف ڈیرے ڈال لیے،قوم مایوسی کے اندھیروں میں روشنی کی کوئی ایک کرن نہیں ڈھونڈ سکی،عوام کا استحصال ہوتارہا،اب وزیراعظم نئے سبز باغ دکھا رہے ہیں،بجلی تیل اور گیس کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہاہے،فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کر کے ایک بار پھر عوام پر سات ارب روپے کا بوجھ ڈالدیا گیاہے۔

انہوں نےکہاکہ حکومت اپنی ناکامی اور نااہلی کو چھپا نہیں سکتی،وزیراعظم کے بقول اگر مہنگائی مصنوعی ہے تو پھر یہ حکومت بھی منصوعی ہے،جماعت اسلامی مہنگائی کے خلاف جاری اپنی تحریک کے سلسلے میں 15 نومبر کو دیر پائین اور 22 نومبر کو سوات میں جلسہ ہائے عام کرے گی ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت نے دو اڑھائی سال میں جتنے وعدے اور دعوے کیے تھے، وہ سب نقش بر آب ثابت ہوئے ہیں،وزیراعظم بڑے بڑے اعلانات کر نے کے بعد ان سے بڑے یوٹرن لیے اور قوم کو بتایا کہ بڑا لیڈر وہی ہوتاہے جو بڑے یوٹرن لیتاہے،اپنے وعدوں سے انحراف نے حکومت کی ساکھ ختم کر دی ہے اور اب وزراءاور وزیراعظم کے خوشنما اعلانات پر کوئی کان دھرنے کو تیار نہیں ۔

امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ حکومت نے ہر وہ کام کیا جس کے نہ کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن جن کاموں کے کرنے کا وعدہ کیاتھا ، ان میں سے کوئی ایک کام نہیں کر سکی،سابقہ حکومتوں میں ناکامیوں اور کرپشن کی داستانیں رقم کرنے والوں کو نہلا دھلا کر موجودہ حکومت میں بھرتی کر لیا گیا ہے،یہ لوگ اب عوام کی آنکھوں میں دھول نہیں جھونک سکتے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک کی تقدیر دیانتدار قیادت ہی بد ل سکتی ہے جوصرف جماعت اسلامی کے پاس ہے،جماعت اسلامی یکساں احتساب اور ایسا معاشی نظام چاہتی ہے جو سود سے پاک ہو اور امیر و غریب کو دولت کمانے کے یکساں مواقع میسر آسکیں ۔

انہوں نے کہاکہ جب تک کسان کو کھیت اور مزدور کو کارخانے کی پیداوار میں حصہ دار نہیں بنایا جاتا،حالات میں تبدیلی کے سارے دعوے بے بنیاد رہیں گے،جاگیردار کسانوں اور سرمایہ دارمزدوروں کی خون پسینے کی کمائی کھا رہے ہیں ۔