نابینا افراد کے بنیادی حقوق تلف کیے جارہے ہیں،ذکراللہ مجاہد

39

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی لاہور میاں ذکر اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ نابینا افراد کی جسمانی معذوری کو سماجی محرومی بنا کر ان کے بنیادی حقوق تلف کیے جارہے ہیں۔حکومت کی جانب سے نابینا افراد کی رجسٹریشن، انہیں خدمت کارڈ کے ذریعے ایک ہزار روپے ماہانہ وظیفہ دینے اور سرکاری ملازمتوں میں مختص تین فیصد کوٹہ پر عملدرآمد کا اعلان کیا گیا تھا مگر بدقسمتی سے اب تک کچھ بھی ممکن نہیں ہو پایا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے عمر رشید صدر نابینا ڈیلی ویجیز یونین پنجاب، عبدالشکور نائب صدر ڈیلی ویجیز یونین پنجاب سے ملاقات کے دوران کیا۔اس موقع پر نابینا افراد کے قائدین نے امیر ضلع لاہور میاں ذکر اللہ مجاہد کو بتایا کہ حکومت کی جانب سے نابینا افراد کی فلاح و بہبود کیلیے اعلانات کے باوجود کوئی اقدامات نہیں کیے جارہے جس پر سٹرکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہیں ۔ ڈگریوں کے باوجود نابینا افراد ملازمتوں کیلیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور جبکہ ڈیلی ویجیز ملازمین کو حکومت کی یقین دہانی کے باوجود مستقل نہیں کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ نابینا افراد کے بنیادی مسائل کے حل کے لیے حکومت کے پاس کوئی واضح حکمت عملی نہیں جو قابل مذمت ہے۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی لاہور میاں ذکر اللہ مجاہد نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نابینا افراد کو درپیش مسائل اور ان کی مشکلات کے حل کیلیے حکومت ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرے اور بے روزگار افراد کو فی الفور روزگار فراہم کیا جائے اور ڈیلی ویجیز کو مستقل کرنے کیلیے اقدامات کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے میں ترقی کے لیے یکساں انسانی بنیادی حقوق کی فراہمی اہمیت کی حامل ہوتی ہے حکومت نابینا افراد کے مسائل حل کرنے کیلیے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی معاشرے کے ہر فرد کیلیے ہر قسم کے جمہوری شہری حقوق کے لیے جدوجہد کررہی ہے۔