صنعا (انٹرنیشنل ڈیسک) یمن کی آئینی حکومت نے کہا ہے کہ اس نے ایران اور شام میں حوثی سفیروں کی انٹرپول کے ذریعے لازمی طور پر گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کی قانونی چارہ جوئی شروع کردی ہے۔ عرب ٹی وی کے مطابق یمنی وزارت برائے امور خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دمشق میں حوثیوں کے نئے اور سابق سفرا عبداللہ صبری، نائف القانص اور تہران میں حوثی ملیشیا کے سفیر ابراہیم الدیلمی کے بطور سفیر تقرر کو غیر مجاز قرار دینے اور ان کی انٹرپول کے ذریعے گرفتاری کی کوششیں شروع کردی ہیں۔ بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ یمنی حکومت نے مختلف ممالک سے باقاعدہ اپیل کی ہے کہ وہ غیر تسلیم شدہ حوثی حکومت کے نام نہاد سفیروں کو نقل و حرکت کی اجازت نہ دیں اور اگر وہ ان کے ممالک میں داخل ہوں تو انہیں حراست میں لے کر یمن کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ آئینی حکومت کے حوالے کردیا جائے۔ یمنی وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ عبداللہ علی صبری، نائف احمد القانص اور ابراہیم محمد الدیلمی کا تقرر غیر قانونی ہے اور اس سلسلے میں حکومت نے کئی ممالک کو باقاعدہ مراسلہ جاری کرکے صورت حال سے آگاہ کردیا ہے۔ یمنی باغیوں نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ شام میں ان کے سفیر عبداللہ صبری نے شامی دارالحکومت دمشق سے سی سی ٹی وی کے ذریعے اپنے عہدے کا حلف لیا ہے۔ واضح رہے کہ عبداللہ صبری یمن کی آئینی حکومت کو مطلوب ہیں۔