سعودی عرب میں عدالتی تنازع 2 جج معطل

100

ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک) سعودی عرب کی سپریم جوڈیشل کونسل نے تمباکو نوشی اور ڈاڑھی منڈھوانے پر پابندی کا حکم دینے والے 2 ججوں کو معطل کردیا۔ سعودی اخبار سبق کے مطابق ان دونوں ججوں کے خلاف تحقیقات کی جارہی ہے اور اس کی روشنی میں ان کے خلاف مناسب تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ دونوں ججوں نے اپنے فیصلوں میں اسلامی تعلیمات کا حوالہ دیتے ہوئے الگ الگ حکم میں لکھا ہے کہ مردوں کا ڈاڑھی منڈھوانا ممنوع ہے۔ اسی طرح ان پر شیشہ یا تمباکو پینے کی بھی ممانعت ہے۔ سبق نے اپنی رپورٹ میں تبصرہ کیا ہے کہ عدالتی کام ادارہ جاتی ہوتا ہے اور اس میں ادارے کے نظام سے متعلق کسی انفرادی رائے کی کوئی گنجایش نہیں ہے۔ سعودی عرب کا نظام انصاف قانون سازی، اصولوں اورفیصلوں پر مبنی ہے، اور یہ انفرادی نوعیت کے فیصلوں کو مسترد کرتا ہے۔ اخبار کا مزید کہنا ہے کہ ان 2 مقدمات پر حال ہی میں نظر ثانی کی گئی ہے، جس میں یہ نقطہ واضح ہوا کہ فیصلے میں جن چیزوں کو ممنوع قرار دیا گیا ہے، ملکی قوانین ان سے متعلقہ کاروبار کی اجازت دیتے ہیں اور عدلیہ کا کام ملکی قوانین کو نافذ کرنا ہے۔ خیال رہے کہ سعودی عرب جو دہائیوں تک شریعت اسلامی پر کاربند ہونے کا پرچار کرتا رہا ہے، آج کل ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان السعود کی زیرقیادت اصلاحات کے نئے ایجنڈے پر گامزن ہے، جس کے تحت ملکی نظام اور قوانین میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی جارہی ہیں۔