مسجد اقصیٰ میں یہودی مدرسہ بنانے کا شر انگیز مطالبہ

165
جنین: قابض یہودی آبادکاروں نے اپنی غیرقانونی سابقہ بستی میں مکانات کی صفائی کرکے بوریا بستر ڈال رکھا ہے

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) مسجد اقصیٰ کی جگہ ہیکل سلیمانی تعمیر کرنے کے لیے سرگرم یہودی تنظیموں نے اسرائیل کے وزیر داخلی سلامتی امیر کوحانا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ میں یہودی مدرسے کے قیام کے لیے اقدامات کریں۔ فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہودی انتہا پسند گروہوں کے اتحاد ’’اتحادِ تنظیماتِ ہیکل‘‘ کے سربراہ نے داخلی سلامتی کے وزیر کو ایک خط میں کہا ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ میں ایک مستقل توراتی مدرسہ قائم کریں، جس میں یہودی طلبہ کو مذہبی تعلیمات دی جائیں۔ مکتوب میں یہودی آباد کاروں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ اپنے بچوںکو تالمودی اور توراتی تعلیمات کے حصول کے لیے مذہبی اسکول میں داخل کرائیں۔ مکتوب میں حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ میں یہود کو زیادہ سے زیادہ دھاووں کے لیے آزادی اور تحفظ فراہم کرے۔ دوسری جانب مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی حکومت اور یہودی آبادکاروں کی جانب سے فلسطینیوں پر اراضی پر قبضے کا سلسلہ جاری ہے۔ خبررساں اداروں کے مطابق جنین شہر کے جنوب میں واقع ایک صانور نامی غیرقانونی بستی پر یہودی خاندانوں نے ایک بار پھر قبضہ کرلیا۔ عورتوں اور بچوں سمیت درجنوں یہودی آبادکاروں نے پیر کی شام اس بستی پر قبضہ کیا اور اپنے غیرقانونی سابقہ مکانات کو صاف کرکے ایک بار پھر آباد ہوگئے۔ مذہبی یہود کی جانب سے فلسطینیوں کی زمین پر قبضہ کرکے قائم کی گئی اس بستی کو اسرائیلی عدالت کے حکم پر صہیونی انتظامیہ نے 2005ء میں یہود سے خالی کرا لیا تھا، کیوں کہ یہ مغربی کنارے کے سیکٹر سی میں قائم کی گئی تھی اور اسرائیلی حکومت کے آشیرباد کے بغیر بسائی گئی ان بستیوں سے صہیونی ریاست کو اس وقت بین الاقوامی دباؤ کا سامنا تھا۔ ادھر اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ رواں ہفتے بحرین ، امریکا اور اسرائیل تعلقات کو مزید فروغ دینے پر تبادلہ خیال کریں گے۔ عبرانی نیوز ویب پورٹل واللا کے مطابق تینوں ممالک کے وفود کی ملاقات آج بدھ کو بیت المقدس میں ہوگی۔ بحرینی وزیر خارجہ عبدالطیف الزیانی نے اپنے پہلے اسرائیل پر بدھ ہی کے روز روانہ ہونے کا اعلان کیا ہے۔