کورونا کے باعث ترکی میں کرفیو‘ جرمنی میں پُرتشدد احتجاج

135
برلن: کورونا کی پابندیوں کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو پانی کی تیز دھاریں مار کر منتشر کیا جارہا ہے

انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) ترک حکومت نے ہفتے کے اختتام پر ملک بھر میں کرفیو لگانے کا اعلان کردیا۔ حکومت کی جانب سے جاری بیان می کہا گیا کہ اس دوران کیفے اور ریستوران میں بیٹھ کر کھانے کی اجازت نہیں ہوگی، تاہم شہری کھانا خرید کر گھر لے جاسکیں گے۔ اسکولوں میں آن لائن تعلیم سال کے آخر تک جاری رہے گی۔ کورونا پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے صدر طیب اردوان کا کہنا تھا کہ ہم تشویش ناک صورتحال سے گزر رہے ہیں اور کورونا وبا کے کیس اور اموات کی تعداد خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ اختتام ہفتہ پر رات 8 بجے سے صبح 10 بجے تک کرفیو رہا کرے گا اور حالات بے قابو ہونے پر پابندیاں مزید سخت کی جا سکتی ہیں۔ یاد رہے کہ ترکی میں کورونا متاثرین کی تعداد 4 لاکھ 21 ہزار اور اموات 11 ہزار سے بڑھ گئی ہیں۔ دوسری جانب جرمنی میں حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد ہزاروں شہریوں نے احتجاج کیا۔ اس دوران برلن میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان کئی مقامات پر جھڑپیں ہوئیں اور پولیس نے شہریوں کو کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی اور واٹرکینن کا استعمال کیا۔ جواب میں مشتعل افراد نے پولیس پر دیسی بموں سے حملے کیے۔ ادھر چانسلر انجیلا مرکل کا کہنا ہے کہ انہیں لاک ڈاؤن میں تاخیر پر افسوس ہے۔