انتخابات کو شفاف قرار دینے پر ٹرمپ برہم ،اہم افسر کو ہٹادیا

71

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی سیکورٹی کے لیے ذمے دار اس اعلیٰ عہدے دار کو برخاست کردیا، جس نے انتخابات میں دھاندلی سے متعلق ٹرمپ کے دعوؤں کی سختی سے تردید کی تھی۔ ٹرمپ نے منگل کے روز ایک ٹوئٹ میں اعلان کیا کہ انہوں نے سائبر سیکورٹی اور انفرا اسٹرکچر سیکورٹی ایجنسی (سی آئی ایس اے) کے ڈائریکٹر کرسٹوفر کریبس کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا ہے۔سی آئی ایس اے محکمہ داخلی سلامتی کے ماتحت کام کرتا ہے۔ 2016ء کے صدارتی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت کے الزامات سامنے آنے کے بعد اس ادارے کا قیام خود ٹرمپ انتظامیہ نے 2018ء میں کیا تھا۔اس کا مقصد انتخابات کو بیرونی مداخلت اور ہر طرح کی دھاندلیوں سے محفوظ رکھنا ہے۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ کرسٹوفر کریبس نے حالیہ انتخابات میں سیکورٹی سے متعلق جو بیانات دیے وہ انتہائی غلط ہیں۔ٹرمپ نے انتخابات میں اب تک اپنی شکست اور جوبائیڈن کی جیت کو تسلیم نہیں کیا ہے، اور وہ بغیر ثبوت وشواہد کے انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلیوں اور مشینوں میں گڑبڑ کے الزامات لگا رہے ہیں،لیکن انتخابات سے متعلق اداروں نے ٹرمپ کے ان دعوؤں کو مسترد کردیاہے۔ دوسری جانب ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے سیکورٹی معاملات پر بریفنگ کے لیے تعاون نہ ملنے پر نو منتخب صدر جو بائیڈن نے اپنے طور پر سفارت کاروں، انٹیلی جنس اور دفاعی ماہرین سے سیکورٹی امور بریفنگ لینا شروع کر دیا ہے۔منگل کے روز بریفنگ کے آغاز پر بائیڈن نے کہا کہ میں تنقید نہیں کر رہا، لیکن میں تاحال وہ بریفنگ نہیں لے سکا جو عموماً اب تک نو منتخب صدر کو دی جاتی ہے۔ ادھر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے منگل کی شب جو بائیڈن سے ٹیلی فون پر گفتگو کر کے ان کے اور نائب صدر کملا ہیرس کے کامیاب ہونے پر مبارک باد دی۔ بھارتی حکام کے مطابق جو بائیڈن نے نریندر مودی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بھارت امریکا تعلقات کو مزید آگے بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔