چھوٹے بچوں میں اینٹی بائیوٹک کے استعمال سے متعلق تشویشناک رپورٹ

146

مایو کلینک سے تعلق رکھنے والے محقیقن ماہرین کے مطابق 2 سال سے کم عمر بچوں کو دیئے جانے والے اینٹی بائیوٹکس لمبے عرصے تک رہنے والی متعدد بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے جن میں الرجی سے لے کر موٹاپا تک شامل ہیں۔

مینیسوٹا اور وسکونسن میں آبادی پر مبنی روچیسٹر ایپیڈیمولوجی پراجیکٹ کے اعداد و شمار کے مطابق 14،500 سے زائد بچوں کا مطالعہ کیا گیا جنہوں نے دو سال کی عمر تک اینٹی بائیوٹک کا علاج کروایا تھا۔ نتائج میں 70 فیصد سے زائد اینٹی بائیوٹک استعمال کرنے والے بچوں میں طویل المیعاد بیماریوں کا امکان پایا گیا۔

عمر ، جنس ، دوائی کی قسم ، خوراک اور خوراک کی تعداد کے لحاظ سے امراض بھی مختلف نوعیت کے ہوتے ہیں۔ چھوٹے بچوں میں اینٹی بائیوٹک کے ابتدائی استعمال سے دمہ ، الرجی، ناک کی سوزش ، وزن بڑھنا یا کم ہونا ، ہائپریکٹیوٹی ڈس آرڈر اور جِلد کی بیماری شامل ہے۔

اگرچہ اینٹی بائیوٹکس صرف جرثیموں کیخلاف مدافعیتی نظام کو قوت بخشنے کا ذریعہ ہے تاہم اس کے طویل مدتی منفی نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔