مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے اپنے متنازع دورے کے موقع پر کہا ہے کہ اسرائیل کے بائیکاٹ کی تحریک کو اب ’’سامیت مخالف‘‘ سمجھا جائے گا اور اس کا حصہ بننے والوں کے ساتھ تمام تعاون ختم کر دیا جائے گا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق پومپیو نے دھمکی دی کہ ایسے اسرائیلی اور اس کی اشیا کا بائیکاٹ کرنے والوں کی فوری طور پر شناخت کی جائے گی جس کے بعد ان کی حمایت اور تعاون ختم کردیا جائے گا۔ اسرائیل کا بائیکاٹ کرنے والی تحریک کے منتظمین کا دعویٰ ہے کہ یہ فلسطینیوں کے ساتھ صہیونی ریاست کے سلوک اور اس کی متنازع پالیسیوں سے اختلاف کرنے کا ایک امن پسندانہ راستہ ہے۔ واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ نے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کا دورہ کرنے کے بعد صہیونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران اپنے فیصلے کی تصدیق بھی کی۔ دوسری جانب فلسطین میںیہودی آباد کاری کے لیے سرگرم نجی صہیونی اداروں نے اسرائیلی حکومت کی معاونت سے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ اور نابلس میں مزید 2 یہودی کالونیوں کے قیام کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیل شیلی نامی ایک گروپ نے کہا ہے کہ ترمسعیا گائوں کی اراضی پربنائی گئی شیلو یہودی کالونی کا جلد ہی افتتاح کیا جائے گا۔ اُدھر جیوش ٹرسٹ آرگنائزیشن نے سبسطیہ کے مقام پر ایک نئی یہودی کالونی کے افتتاح کا اعلان کیا ہے۔ علاوہ ازیں مشرق وسطیٰ کے امور سے متعلق برطانوی وزیر جیمز کلیورلی نے مقبوضہ مغربی کنارے میں گیواٹ ہماٹوس کالونی میں عمارتوں کی تعمیر کے اسرائیلی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔