واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی نومنتخب صدر جوبائیڈن نے کابینہ کی تشکیل کے لیے ناموں پر غور کرنا شروع کردیا ہے۔ واشنگٹن میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ آیندہ ہفتے تک اپنی کابینہ کے اہم ارکان کا اعلان کر سکتے ہیں جب کہ وزارت خزانہ کی سربراہی کے لیے انہوں نے پہلے ہی فیصلہ کر رکھا ہے۔ خبر رساں ادروں کے مطابق جوبائیڈن وزیر خارجہ سمیت دیگر اہم عہدوں کے لیے بہت جلد نام تجویز کرکے منظر عام پر لے آئیں گے۔ واضح رہے کہ نومنتخب صدر آیندہ برس 20 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیں گے، تاہم موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہٹ دھرمی پر قائم رہتے ہوئے انتخابات کے واضح نتائج کے باوجود شکست تسلیم کرنے پر تیار نہیں ہیں اور انہوں نے بعض ریاستوں کے نتائج چیلنج کررکھے ہیں۔ دریں اثنا نومنتخب امریکی صدر نے ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ شکست کے باوجود وہ اقتدار کی منتقلی میں تاخیر کرکے غیرذمے داری کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ انہوں نے ٹرمپ کو انتہائی غیرذمے دار صدر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے متنازع اقدامات اور فیصلوں سے انہیں یقیناً منفی الفاظ میں یاد کیا جائے گا۔ جوبائیڈن نے کہا کہ ٹرمپ سے متعلق یہ جاننا مشکل ہے وہ کیا سوچتے ہیں لیکن یہ واضح ہوچکا ہے کہ ٹرمپ ایک غیر ذمے دار شخص اور صدر ہیں۔ دوسری جانب صدر ٹرمپ کی جانب سے تاحال شکست کو تسلیم نہ کرنے کے باعث ماہرین نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ شاید انتخابی نتائج کو الٹنے کا کوئی منصوبہ رکھتے ہیں۔ ٹرمپ کی جانب سے دھاندلی کے کوئی ثبوت بھی فراہم نہیں کیے گئے جب کہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے باوجود بھی انہیں شکست ہی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ٹرمپ کے اپنی بات پر مصر رہنے سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہ انتخابی نتائج کو بدلنے کی قانونی چارہ جوئی کی حکمت عملی کو تبدیل کرکے اب کوئی سیاسی چال چلنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق صدر ٹرمپ ری پبلکن عہدیداروں کو ترغیب دے کر زیادہ سے زیادہ ریاستوں میں ووٹوں کی تصدیق کا عمل رکوا سکتے ہیں۔