بیروٹ: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے مبینہ طور پر اتوار کو سعودی عرب کا خفیہ دورہ کیا جبکہ یہ دورہ جو یہودی ریاست اور عرب طاقت کے مابین تاریخی اہمیت کا حامل ہے ۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ایک خفیہ ملاقات کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے خفیہ ملاقات کے لئے اتوار کی رات سعودی عرب پہنچے ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق یہ دورہ یہودی ریاست اور عرب طاقت جو اسلام کے مقدس ترین مقامات کا گھر ہے کے مابین تاریخی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس ملاقات سے دو ملکون کے درمیان جاری دشمنی میں ایک ڈرامائی تبدیلی کی نشاندہی کرے گا۔
رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو جاسوس ایجنسی موساد کے سربراہ یوسی کوہن کے ساتھ نیوم پہنچے تھے جو ایک مستقبل کا سعودی شہر بحر احمر کے ساحل کے قریب واقع ہے۔
دوسری جانب سعودی حکام اور نیتن یاہو کے دفتر نے اس دورے کے بارے میں فوری طور پر کوئی تبصرہ یا ردے عمل نہیں دیا۔
واضح رہے اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان کوئی باضابطہ سفارتی تعلقات نہیں ہیں، لیکن قیاس آرائیاں بڑھ رہی ہیں کہ آخر کار یہ سلطنت اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لئے متحدہ عرب امارات اور بحرین ، اس کے ہمسایہ ممالک کی پیروی کر سکتی ہے جیسے اس سال دو چھوٹی ریاستوں نے کیا تھا اور وہ ایسا کرنے والی تیسری اور چوتھی عرب ریاستیں بن جائیں گے۔
سعودی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا صرف اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین امن معاہدے کے تناظر میں آسکتا ہے لیکن اسرائیل کے بارے میں بات کرتے وقت سعودی عرب کا رخ حالیہ برسوں میں بدل ہو گیا ہے۔