وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے مرکزی سیکرٹری مولانا قاری محمد حنیف جالندھری کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث تعلیمی اداروں کی بندش سے متعلق حکومتی فیصلے کے مطابق دینی مدارس کو بند نہیں کریں گے.
وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے مرکزی سیکرٹری مولانا قاری محمد حنیف جالندھری نے پشاور کے جامعہ زبیریہ کا دورہ کیا ،مدرسے کی انتظامیہ اور طالبعلموں سے ملاقات کی،اس موقع پر قاری محمد حنیف جالندھری نے اتحاد تنظیمات مدارس کے دیگر مرکزی قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ دیر کالونی مدرسے کا واقعہ افسوس ناک ہے اور مدرسے پر حملے کو اس طرح نہیں لیا گیا جس طرح لینا چاہیے تھا، دیرکالونی کا حملہ سانحہ اے پی ایس سے کم نہیں تھا.
انہوں نے مطالبہ کیا کہ دیر کالونی مدرسے پر حملے میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کیا جائے، ہم روایتی بیانات سے مطمئن نہیں،اقدامات اٹھانے ہونگے، وزیراعظم عمران خان کو خود یہاں آنا چاہیے تھا لیکن اس بارے میں کوئی دوسری رائے نہیں کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نااہل ہے.
قاری محمد حنیف جالندھری نے کہا کہ حکومتی رویے کی بھر پور مذمت کرتے ہیں، ہم اسلام کے پہرے دار ہیں اور حکومت کو چاہیے کہ مدارس کو مضبوط کرے اور دینی مدارس کو محفوظ رکھنے کےلیے ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، سازش اندرونی ہوں یا بیرونی اس کو ناکام بنائینگے جبکہ بیرونی سازش کا حکومتی بیانیہ ناکافی ہے.
وفاق المدارس العربیہ کے مرکزی سیکرٹری مولانا قاری محمد حنیف جالندھری کا مزید کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے متعلق ایس او پیز کے تحت دینی مدارس بند نہیں ہونگے، تعلیمی اداروں کی بندش سے متعلق گزشتہ روز کیے جانے والے این سی او سی کے فیصلے میں وفاق المدارس سے مشاورت نہیں کی گئی جبکہ وفاقی وزیرتعلیم نے دینی مدارس کا نام بھی نہیں لیا اس لیے دینی مدارس کو بند نہیں کریں گے.
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ صوبائی دارالحکومت پشاور کے علاقے دیر کالونی زرگرآباد میں واقع مسجد سے متصل مدرسے کے مرکزی ہال میں درس قرآن کے دوران بم دھماکے میں 8 افراد شہید جبکہ بچوں سمیت 112 سے زائد زخمی ہو گئے۔