نیشنل ہائی وے پراسٹیل مل کے ملازمین کاجبری برطرفیوں پر احتجاج

159

کراچی: پاکستان اسٹیل مل کے ملازمین جبری برطرفیوں پر حکومت سے مایوس اور سراپا احتجاج ہیں، نیشنل ہائی وے کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسٹیل مل کے ملازمین نے جبری برطرفی پر نیشنل ہائی وے  کو بلاک کرکے احتجاج کیا، جس کےباعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی، مسافروں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

اسٹیل ملز کے اسٹیک ہولڈرز گروپ کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ آٹے چینی سے بڑے مافیا کا ہے،اس مافیا نے 2006میں ملز کے نقصانات ایف بی آر کو ٹیکسوں اور ملز بندش سے درآمدات کی مد میں 12ارب ڈالرز کا نقصان پہنچایا،پاکستان اسٹیل مل بند ہوکر بھی یومیہ 10کروڑ روپے کھارہی ہے،ملز کے نقصانات 2019کے آڈٹ اکاؤنٹ میں 2سو ارب اور واجبات 3سوارب سے زائد ہیں،لیکن احتساب نہیں ہورہاہے۔

اسٹیل مل کے ملازمین  نے احتجاج کرتے ہوئے کہ وفاقی حکومت نے قلم کی ایک جنبش سے ساڑھے 4ہزار ملازمین کے مستقبل کو داؤ  پر لگادیا ہے، وزیر اعظم عمران خان  اور  وفاقی وزیر برائے منصبوبہ بندی اسد عمر  کی یقین دہانی کے باجود ناانصافی کی گئی۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز اسٹیل مل کے ملازمین کی برطرفی کی اچانک  خبر ملتے ہی ایک ملازم صدمے سے جاں بحق ہوگیا۔