جماعت اسلامی نے لائن آف کنٹرول کی صورتحال پر سینیٹ و قومی اسمبلی میں قرار دادجمع کرادی

275

جماعتِ اسلامی پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کے خلاف مذ متی قراردادِیں سینیٹ اور قومی اسمبلی میں جمع کرادی ہیں۔ سینیٹ میں قرارداد سینیٹر سراج الحق (امیر جماعتِ اسلامی پاکستان)نے جمع کرائی ہے جبکہ قومی اسمبلی میں صاحبزادہ طارق١ للہ، شیر اکبر خان اور محترمہ عائشہ سید نے قرارداد جمع کرائی ہے۔

قرارداد میں لائن آف کنٹرول پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کر تے ہوئے مذکورہ واقعے میں جامِ شہادت نوش کرنے والے دو پاکستانی فوجی جوانوں کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا ہے اور اقوامِ متحدہ، بین الاقوامی برادری اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں سے پُرزور مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ لائن آف کنٹرول کے ساتھ بھارتی افواج کی غیر معمولی نقل و حمل اور اجتماع سے پیدا شدہ صورتِ حال کا فی الفور نوٹس لے کر مودی سرکار کو بلاجواز اشتعال انگیزی سے باز رکھے، اس لیے کہ بھارت کے اس غیر ذمہ دارانہ طرز عمل کے نتیجے میں خطہ کسی بڑی جنگ کی لپیٹ میں آسکتا ہے۔

 قرارداد میں مودی سرکار کو خبردار کیا گیا ہے کہ اگر اُس نے پاکستان پر کسی بھی قسم کے حملے کی حماقت کی تو پوری پاکستانی قوم اپنی بہادر افواج کے شانہ بشانہ مادرِ وطن کے چپے چپے کی حفاظت کے لیے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑی ہوگی اور انشاء اللہ اُس وقت تک لڑتی رہے گی جب تک بھارت اور مودی سرکار کو عبرت ناک شکست سے دوچار نہ کردے ۔

قرارداد میں مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 84 دنوں سے نافذ کرفیو اور نہتے کشمیری عوام پر قابض بھارتی افواج کے بیہمانہ ظلم و تشدد اور قتل و غارت کی بھی پُرزور الفا ظ میں مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری پر زور دیتے ہوئے یہ واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین بنیادی تنازعہ مسئلہ کشمیر ہے، اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل خطے میں امن و استحکام کی واحد ضمانت ہے۔ اس لیے بین الاقوامی برادردی کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس دیرینہ مسئلے کو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے اور کشمیری عوام کی اُمنگوں اور خواہشات کے مطابق اُنہیں حق خود ارادیت کے استعمال کا موقع فراہم کرے۔