بحیرہ روم میں عرب اور یورپی ممالک کی مشترکہ فوجی مشقتیں

77

ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک) سعودی عرب نے یورپی ممالک کے ساتھ مل کر بحیرئہ روم میں فوجی مشقیں شروع کردیں۔ عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق پیر کے روز سے شروع ہونے والی فوجی مشقیں جمعہ تک جاری رہیں گی۔ اُدھر قبرص کی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیا ن میں بتایا گیا کہ حالیہ فوجی مشقیں خطے میں اپنی نوعیت کا پہلا تجربہ ہے ۔ تربیتی مشقوں میں قبرص ، فرانس ، یونان ، مصر اور امارات شریک ہیں۔ مشقوں میں فضائیہ اور بحریہ کے دستوں کو شامل کیا گیا ہے ،جس کا مقصد شریک ممالک کے ساتھ دفاعی تعاون اور عسکری صلاحیتوں کو بڑھانا ہے۔قبل ازیں قبرصی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ ترکی مشرقی بحیرہ روم میں اپنے طرز عمل کو درست کرے گا اور بات چیت کے مطالبات کا جواب دے گا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یورپی ممالک کے ساتھ بحیرئہ روم کے معاملے پر جاری تنازع میں عرب ممالک بھی ترکی کے فریق بننے کی کوشش کررہے ہیں۔ اس کی تازہ مثال مشقوں کے دوران مغربی طاقتوں کے ساتھ اتحاد بناکر انقرہ کو دشمنی کا واضح پیغام دینا ہے۔ ادھر قبرصی ایوان نمایندگان کے اسپیکر ادموس ادو نے تُرک صدر رجب طیب اردوان کی جانب سے شمالی قبرص کے شہر فاروشا کے دورے کی شدید مذمت کی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے عہدے دار جوزف بوریل نے الزام عائد کیا کہ قبرص سے متعلق ترکی کے بیانات سے یورپی ممالک کے ساتھ تناؤ بڑھ رہا ہے۔ دوسری جانب ترکی کا اورچ رئیس تحقیقاتی جہاز بحیرہ روم میں کارروائی مکمل کرنے کے بعدانطالیہ پورٹ واپس آگیا ۔ وزارت توانائی کے اعلان کے مطاق تحقیقاتی جہاز نے 10اگست کو بحیرہ روم میں آپریشن شروع کیا تھا ۔